امریکی آبی ماہرین نے کہا ہے کہ زیر زمین پانی کے ذخائر انسانی سرگرمیوں کے باعث ہونے والی نکاسی کے نتیجہ میں تیزی سے ختم ہو رہے ہیں جبکہ اس ضمن میں یہ بھی اندازہ لگانا بہت مشکل اور غیر یقینی بات ہے کہ اب زیر زمین پانی کے کتنے ذخائر باقی بچے ہیں۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے پروفیسر ارون اور پرنسپل انولیسگٹیز جے فیم تائی نے مطالعاتی تحقیق کے حوالے سے کہا ہے کہ اس وقت زیر زمین پانی کی دستیاب کیمیائی اور مادی پیمائشیں ناکافی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں دنیا بھر میں زیر زمین پانی کے ذخائر میں سے استعمال ہونے والی پانی کے استعمال کا تعین کرنے کی ضرورت ہے اور زیر زمین پانی کا استعمال کس تیزی سے ہو رہا ہے اور اس بار ےمیں تمام حقائق اور مقدار کے تعین کو مربوط بنانے کی ضرورت ہے اور اس بات کا بھی پتہ چلایا جانا چاہئے کہ اس وقت کتنے آبی ذخائر باقی رہ گئے ہیں۔