حیسکو کی جانب سے رمضان المبارک میں سحری و افطار کے وقت لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ حیسکو کا ادارہ اس اعلان پر عملدرآمد کرانے میں ناکام رہا ہے۔
حیدرآباد میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف عوام کا احتجاج ، شدید گرمی ، لو اور دھوپ میں عوام سڑکوں پر نکل آئے۔ مشتعل افراد نے حیسکو کے ایک دفتر کو بھی نقصان پہنچایا ، جمعرات کی شب سے جمعہ کی شام تک شہر کے وسیع علاقہ میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے جس سے عوام کو شدید تکلیف کا سامنا رہا۔
بجلی کی فراہمی ہر آدھے گھنٹے بعد معطل ہو تی رہی جس سے صارفین کے الیکٹرونکس آلات کو نقصان پہنچا جبکہ یو پی ایس بھی ناکارہ ہو گئے، گھروں میں پانی نہ ہو نے سے عوام کو غسل و وضو میں بھی پریشانی ہو ئی جبکہ واسا کا فراہمی و نکاسی آب کا نظام بھی متاثر ہواہے۔
لطیف آبا د یونٹ نمبر5,6اور2نمبر میں تو گذشتہ24گھنٹہ سے زائد بیس منٹ بجلی آتی ہے اور ڈیڑھ گھنٹے کے لیے چلی جاتی ہے اس صورتحال میں عوام میں شدید اشتعال پیدا ہوا انہوں نے یونٹ نمبر6میں واقع حیسکو کے امید علی شہید سب ڈویژن پر ہلہ بول دیا دفتر میں توڑ پھوڑ کی جس سے ریکارڈ کو نقصان پہنچا اور دفتر کا عملہ بھاگ کھڑا ہوا۔
واضح رہے کہ مذکورہ تینوں یونٹس میں حیسکو کا عملہ خود بھی بڑے پیمانے پر بجلی چوری کراتا ہے جس کے باعث صورتحال خراب ہے صارفین کا کہنا ہے کہ جمعہ کو حیدرآباد میں تعطیل ہو تی ہے دکانیں وبڑے شاپنگ سینٹرز بند ہو نے کے باوجود بجلی کی فراہمی میں غیر معمولی تعطل سمجھ سے بالاتر ہے جس کا حکام بالا کو نوٹس لینا چاہیئے۔