امریکی حکام نے ہاتھیوں کے غیر قانونی شکار اور جنگلی حیات کی اسمگلنگ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے متعلق آگاہی کے لیے قبضے میں لی گئی تقریباً 907 کلو گرام وزن کے ہاتھی دانت کی اشیا کو تلف کیا ہے۔
امریکی ریڈیو کے مطابق نیویارک کے مصروف ترین علاقے ٹائمز اسکوائر پر منعقد ہونے والی ایک تقریب میں وزیر داخلہ سیلی جیول نے کہا کہ نیویارک شہر بھی ہاتھی دانت کی اس خونی مارکیٹ کو تباہ کر دے گا۔ جنگلی حیات کے حقوق کے لیے کام کرنے والے سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ ہاتھی دانت کی تجارت سے افریقی ہاتھیوں کی نسل کے معدوم ہونے کا خطرہ ہے۔
امریکی محکمہ ماہی اور جنگلی حیات کے عہدیدار ایڈرورڈ گریس نے کہاکہ ہم یہ پیغام دینا چاہ رہے ہیں کہ ہاتھی دانت کی قدر و قیمت ان اشیاءاور زیورات میں نہیں۔ سینکڑوں کی تعداد میں ہاتھی دانت سے بنی اشیا کو خودکار پٹے پر ڈال کر ریزہ ریزہ کر دیا گیا اور اس ملبے کو بعد ازاں یہاں سے منتقل کر دیا گیا۔
افریقن پروگرام سے وابستہ محکمے کی ایک عہدیدار میشیل گاڈ کہتی ہیں کہ ہاتھیوں کا غیر قانونی شکار غیر معمولی سطح تک پہنچ چکا ہے۔ 1900ءمیں ان ہاتھیوں کی تعداد ایک کروڑ کے لگ بھگ تھی جو اب صرف پانچ لاکھ کے قریب ہے اور ان باقی ماندہ میں سے تین سالوں کے دوران ایک لاکھ ہاتھیوں کا ختم ہو جانا ایک تشویشناک امر ہے ۔