نیپال کے سیاحتی مقامات میں سیاحوں کی مسلسل عدم دلچسپ سے صنعت سے وابستہ افراد فاقوں پر مجبور ہوگئے ہیں۔
نیپال کے اناپورنہ پہاڑی سلسلے میں واقع جھیل”پھیوا“ میں کشتی چلانے والے ایک ملاح نے صحافیوں کوبتایا کہ زلزلے سے قبل بڑی تعداد میں سیاح یہاں آتے تھے جن کےلئے کشتی رانی سے ان کو روزانہ ہزاروں کی آمدن ہوتی تھی تاہم زلزلے کے بعد یہ علاقہ سنسان پڑاہے جس سے آمدنی بھی کم ہوکر ایک سے دو سو(ایک سے 2ڈالر) روزانہ ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی عمر49 سال ہے اور وہ 15 سال سے کشتی رانی اور ٹورسٹ گائیڈ کی خدمات سرانجام دے رہے ہیں مگرانہوں نے اتنے برے حالات پہلے نہیں دیکھے۔ وہ سارا دن فارغ بیٹھ کر بے چینی سے گاہکوں کا انتظارکرتے ہیں۔