ابوجا: افریقی ملک نائجیریا کی شرعی عدالت نے9 افراد کو توہینِ مذہب کے الزام میں سزائے موت سنا دی ہے، تمام ملزمان نے عدالت کے سامنے اقبال جرم کیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز نائیجریا کے شمالی شہر کانو میں توہین مذہب کے الزام میں گرفتار افراد کے خلاف جاری کیس کی خفیہ سماعت ہوئی۔
مقامی پولیس سربراہ امین ابراہیم دوراوا کے مطابق تمام ملزمان نے عدالت کے سامنے اپنا جرم قبول کیا، ملزمان کا کہنا تھا کہ 2012 کے مسلم عیسائی فسادات کے دوران ایک عیسائی درزی کے غلط تلفظ کی وجہ سے پیغمبرِ اسلام کی توہین کا معاملہ سامنے آیا تھا جس کے باعث نائجیریا کا مسلم اکثریتی علاقے کانو میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے، ان فسادات میں چار افراد مارے گئے تھے اور درجنوں دوکانوں کو لوٹ مار کے بعد نذرِ آتش بھی کر دیا گیا تھا۔
توہین پیغمبر کیس میں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے تمام افراد کو سزائے موت کا حکم جاری کیا ۔
آزاد زرائع کے مطابق عدالتی کارروائی کی کوئی تفصیلات منظرِ عام پر نہیں آئی ہیں تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ ملزمان میں ایک عورت بھی شامل ہے۔
یاد رہے کہ کانو میں روایتی نظامِ قانون کے ساتھ ساتھ شرعی عدالتیں بھی کام کر رہی ہیں اور ان تمام ملزمان کو شرعی عدالت کی طرف سے سزا دی گئی ہیں۔