?راچ? م?? بجل? اور پان? ?ا مسئل? بحران ?? ش?ال اخت?ار ?ر گ?ا ??، سراج الحق

243

سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی میں بجلی اور پانی کا مسئلہ ایک بحران کی شکال اختیار کر گیا ہے۔ کے الیکٹرک سے جو بھی معاہدہ ہوا تھا وہ ناکام ہو گیا ہے۔ عوام کو بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے آئندہ ایسا معاہدہ اور پروگرام بنائے جائیں جو کراچی کے عوام کو ریلیف دے سکے۔

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے جماعت اسلامی کراچی کے تحت ادارہ نور حق میں دینی و سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں ،صحافیوں اور معززین شہر کے اعزاز میں دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ  کراچی کے منتخب نمائندوں نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کی۔ ماضی کی حکومتوں نے کراچی کے حالات پر پردہ ڈالے رکھااور حالات کو بہتر کرنے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی۔اب وقت آگیا ہے کہ ہم سب لوگ مل کر سیاست سے بالاتر ہو کر عوام کے مسائل کے حل کے لئے بات کریں۔

جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا کہ سندھ حکومت اور مرکزی حکومت سخت گرمی میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثاءکے لئے موثر ریلیف کا انتظام کرے ۔ انھوں نے کہا کہ نظامت کے فرائض جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر مسلم پرویز نے ادا کئے۔سراج الحق نے مزیدکہا کہ کراچی میں سیاسی حالات کی وجہ سے بھی لوگ پریشان ہیں۔شدید گرمی اور کئی سالوں سے بارش نہ ہونے کی وجہ سے جو صورتحال سامنے آئی ہے اس پر بھی کراچی کے عوام پریشان ہیں۔ رمضان المبارک کا مہینہ لوگوں کو ایثار قربانی کا درس دیتا ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ آفات و حادثات زندگی کا حصہ ہیں ۔ یہ آتے رہتے ہیں لیکن حکومت کا فرض ہے کہ یہ ان حالات میں عوام کے ساتھ کھڑی ہو لیکن حکومت نے اس موقع پر اپنا کردار ادا نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ ایک زمانے میں لیفٹ اور رائٹ کی سیاست ہوتی تھی لیکن اب صحیح اور درست کی سیاست ہونی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر اشرافیہ نے ملک کے 95فیصد وسائل پر قبضہ کیاہوا ہے۔ مٹھی بھر کرپٹ اشرافیہ میں سیاسی اشرافیہ بھی ہے اور سول بیوروکریٹس بھی شامل ہیں۔ جس پارٹی کی بھی حکومت ہو اس مٹھی بھر اشرافیہ کے مزے رہتے ہیں ۔اب وقت آگیا ہے کہ ہم سب لوگ مل کر سیاست سے بالاتر ہو کر عوام کے مسائل کے حل کے لئے بات کریں۔

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ عالم اسلام کے اندر حالات خراب ہورہے ہیں۔ استعماری قوتیں عالم اسلام میں خاص مقصد کے تحت ہمارے جغرافیہ اور کلچر کو تباہ کر رہے ہیں۔ عالمی طاقتیں و سامراجی قوتیں اسلامی ممالک میں جمہوریت کو بھی برداشت نہیں کرتے۔مصر کے اندر جب صدر مرسی کی حکومت برسر اقتدار آئی تو اسے برداشت نہیں کیا گیا۔ سامراجی طاقتیں عالم اسلام میں آمرانہ نظام چاہتے ہیں کیونکہ آمر ایک فون کال پر ڈھیر ہوجاتے ہیں۔ ملک کی بقاءجمہوری نظام میں ہے۔ ملک اور قوم کا روشن مستقبل صرف آئین کی بالادستی سے وابستہ ہے۔

دعوت افطارمیں پاکستان پیپلز پارٹی کے پروفیسر این ڈی خان،نجمی عالم، مرزا اختیار بیگ،مسلم لیگ ن کے سینیٹر سلیم ضیائ،سینیٹر نہال ہاشمی، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے قاری محمد عثمان ، جمعیت علماءپاکستان کے صدیق راٹھور، عوامی تحریک کے مظہر راہوجہ،نیشنل پیپلز پارٹی کے سید ضیاءعباس ، جمعیت اہل حدیث کے سردار افضل ،سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ، نائب امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی، امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدیٰ ، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن،نائب امیر جماعت اسلامی کراچی مظفر احمد ہاشمی بھی شریک تھے۔