ا?م ??و ا?م ر?نما ن? ب?ارت س? فن?نگ ?ا اعتراف ?رل?ا

386

لندن:متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور رکن رابطہ کمیٹی طارق میر کا ایجوئیر پولیس کو دیا گیا بیان منظر عام پر آگیا. طارق میر کاکہنا تھا کہ بھارتی فنڈنگ سے متعلق صرف چار افراد کو علم تھا، ملاقاتیں ویانا، زیورخ ، اور پراگ میں ہوتی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایم کیو ایم کے رہنما طارق میر کی جانب سےبرطانوی پولیس کو دیا جانے والا انٹرویو6 صفحات پر مشتمل ہے۔ جس میں انھوں  نے اعتراف کیا ہے کہ الطاف حسین کو بھارت سے مختلف ذرائع سے پیسے ملتے تھے ، اس کا باقاعدہ سلسلہ 1994 سے شروع ہوا، بھارت نے پہلے فنڈنگ ڈالر اور بعد میں پاؤنڈز میں دی۔

بیان میں طارق میر نے اعتراف کیا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں سے  ملاقاتیں ویانا، زیورخ ، اور پراگ میں ہوئی ، جہاں فنڈنگ کا معاملہ  طے پایا جسے پارٹی زرائع سے خفیہ رکھا گیا تھا۔ فنڈنگ کے معاملے کا الطاف حسین، محمد انور، عمران فاروق اور مجھے علم تھا۔

طارق میر کا کہنا تھا کہ مختلف ممالک اور شہروں میں بھارتیوں سے ملاقاتیں ہو ئیں۔ جن افراد سے ملاقاتیں ہو ئیں وہ  اپنے وزیراعظم سے رابطے میں تھے۔ انہوں نے کبھی اپنے اصل نام نہیں بتائے اور شناخت بھی ظاہر نہیں کی۔ طارق میر نے بیان میں کہا کہ دو ہزار دس میں روم میں ہونے والی میٹنگ کے بعد ہمیں پیسے ملے۔

طارق میر کی جانب سے دئیے جانے والا مبینہ انٹرویو 30مئی2012کورکارڈکیاگیا، جس میں طارق میر کے حیرت انگیز بیانات سامنے آئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ بھارتی ایجنسیوں سے ملاقات کے لئے ایئرٹکٹ اورہوٹل کاانتظام کرنا میری ذمےداری میں شامل تھا۔

را سے ملاقات کے درمیان بھارتی حکام افغانستان اورطالبان کےمعاملات پربھی بات کرتےتھے اس کے علاوہ ان کی زیادہ دلچسپی کراچی کے حالات پر ہوتی تھی اس کے علاوہ کارکنوں کی تربیت پر بھی خاص طور پر گفتگو کی جاتی تھی۔

دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ نے طارق میر کی طرف سے دئیے جا نے والے انٹرویو میں پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے ترجمان ایم کیو ایم  واسع جلیل نے اسے میڈیا ٹرائل کا حصہ قرار دیا ہے ۔