ش?ر قائد گزشت? 25 سال س? لسان? جماعت ?? نرغ? م?? ??، سراج الحق

265

سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ شہر قائد گزشتہ پچیس سال سے لسانی جماعت کے نرغے میں ہے جبکہ محکمہ تعلیم میں سیاسی بنیادوں پر8ہزاربھرتیاں کی گئیں ہیں۔

 امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے منصورہ میں پریس کانفرنس کی جس میں انکا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صوبہ سندھ میں امن وامان کی صورتحال نہایت تشویش ناک ہے۔ انکا کہنا تھا کہ متحدہ قومی مومنٹ ایک لمبے عرصے سے کراچی میں اقتدار میں موجود ہے تاہم ایم کیو ایم نے زمینوں پر قبضہ کے علاوہ شہر قائد کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدام نہیں کیا ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ کراچی شہر پاکستان کی ترقی کا ضامن ہے جبکہ روشنی کے شہر کو ترقی بخشے بغیر پاکستان کا ترقی کرنا ناگزیر ہے۔ کراچی میں موجود مسائل کی ذمہ دار ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی ہیں جن کے دور اقتدار میں شہر کے حالت بدتر ہوچکے ہیں۔

 امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کراچی کے حالت نہایت ابتر ہے جبکہ شہر قائد میں قیامت گزرنے کے بعد بھی شہر کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہے جبکہ گرمی اور لو سے مرنے والے لوگوں کو دفنا نے تک کی جگہ نہیں مل رہی۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کراچی شہر موہنجودڑں کے کھنڈرات کا نقشہ پیش کررہا ہے جبکہ شہر قائد میں 3 ہزار افراد پانی نہ ملنے کی وجہ سے موت کے منہ میں گئے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو اپنی کاردگی بہتر بنانے کی ضرورت ہے جبکہ سندھ پولیس عوام کے بجائے وی آئی پیز کو سکیورٹی فراہم کرنے میں لگی ہوئی ہے اور اندرون سندھ لٹیروں کا راج ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ خدمت کے میدان میں آج بھی جماعت اسلامی سب سے آگے ہے اور کراچی کے شہریوں کو جماعت اسلامی کی خدمات پر مکمل بھروسہ ہے ۔ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ بھارت سے اسلحہ ،ٹریننگ اور پیسہ لینے کا الزام ایم کیو ایم پر نیا نہیں ہے ،یہ تمام چیزیں بہت پہلے منظر عام پر آچکی ہیں اورتکبیر کے ایڈیٹر صلاح الدین کو اسی پاداش میں قتل کردیا گیا تھا کہ وہ ایم کیو ایم کے حوالے سے تمام ثبوت اکٹھے کرچکے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے جرائم میں وہ حکومتی جماعتیں برابر کی شریک ہیں جنہوں نے اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے ایم کیو ایم کو گود میں بٹھایا اور انہیں جرائم کا بے تاج بادشاہ بننے میں مدد دی ۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اس وقت سے ڈرے جب عوام لیڈروں کا گھر سے نکلنا مشکل کر دے گی۔ انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 300 ارب روپے کا پیکچ کراچی شہر کے لئے مخصوص کیا جائے جبکہ وزیر اعظم کابینہ کے ہمراہ کراچی کا دورہ کریں۔

 امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں آپریشن کے نتیجے میں اغواء برائے تاوان اور بھتہ خوری میں کمی واقع ہوئی ہے۔