سپریم کمانڈرحزب المجاہدین سیدصلاح الدین نے کہاہے کہ بھارت نے کشمیرمیں انسانی زندگیوں کواجیرن بنارکھاہے یہود وہنود نے ایک سازش کے تحت دنیا کی سپرطاقت کواپنے قبضے میں لے رکھاہے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے مقامی ہوٹل میں افطارڈنرسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔افطارڈنرسے جماعت اسلامی کے ضلعی امیرسردارظفرحسین خان،کشمیرریلیف کمیٹی کے صدرشیخ کامران مگوں،کمانڈرعرفان خان،پروفیسرمحبوب الزماں بٹ،ڈاکٹرسلطان عبداللہ،ڈاکٹرعبدالستارقریشی،راﺅشیرافگن،میاں عتیق الرحمن ،رانامحمدرفیق،میاں محمد کاشف،حافظ ابوسادات اوردیگرنے بھی شرکت کی۔
سید صلاح الدین نے کہاکہ امریکہ ،اسرائیل اوربھارت ایک تثلیث ہیں اوران شیطانی قوتوں کاامت مسلمہ کے خلاف باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت اتحاد موجودہ ہے اور یہ تینوں پوری مسلم دنیامیں خاص کرمصر،بنگلہ دیش،برمااورکشمیرمیں مسلمانوں کے خون کی ہولی کھیل رہےہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی خاطرقربانیاں دینے والوں کوبنگلہ دیش میں بھارت کی ایماء پرپھانسیوں کی سزائیں دی جارہی ہیں جبکہ مصرمیں اخوان المسلمون کے قائدین سمیت ہزاروں کارکنان کو یہودوہنود کے پروردہ جرنیل نے موت کی سزائیں سنائی ہیں۔برمامیں مسلمانوں کی آبروریزی اورزمین ان پرتنگ کردی گی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان سلام دشمن قوتوں کاایک ہی علاج اورفارمولاہے اوروہ جہاد فی سبیل اللہ ہے بھارت سے نجات جہاد کے نتیجہ میں ہی ممکن ہے۔ جہاد کی وجہ سے امریکہ کو عراق اورروس کوافغانستان سے بھاگناپڑااوراسی طرح سے روس21ریاستوں میں تقسیم ہوا۔
انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے آتے ہی کشمیرمیں مسلمان اورپاکستان دشمنی کااعلان کیا۔ مودی ایک فکری ہندوہے اس کاخیال ہے کہ جب تک پاکستان کا وجود ہے ہندوستان سپرطاقت نہیں بن سکتا۔بی جے پی نے اپنے انتخابی منشورمیں آزادکشمیرکو بھارت میں شامل کرنے کااعلان کیاتھا۔انہوں نے کہاکہ مودی کے ہاتھ گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کے خون سے رنگین ہیں لیکن ہمارے عیاش پرست اوردنیاپرست حکمران اپنی دنیابنانے میں مصروف عمل ہیں ہم بہت پہلے کہتے آئے ہیں کہ پاکستان میں دہشتگردی کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی راملوث ہے اب حقیقت روزروشن کی طرح عیاں ہوچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ نریندری مودی ک برسراقتدارآنے کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلق قائم کرنے کی بجائے جارحانہ اقدامات شروع کردیے ہیں کنٹرول لائن اورورکنگ باونڈری پراشتعال انگیزکاروائیوں کاسلسلہ شروع کردیا گیا۔
سردارظفرحسین نے کہاکہ مودی کاخیال تھاکہ پاکستانی فوج کی مصروفیت کاناجائزہ فائدہ اٹھاکراس پردباﺅبڑھاکراپنی من مانی شرائط تسلیم کرنے پرمجبورکیاجائے۔مودی سرکار مسئلہ کشمیرپربات چیت کےلئے آمادہ ہی دکھائی نہیں دیتی ،وہ یہ گھناﺅنامنصوبہ بنارہی ہے کہ کشمیرکوبھارکامستقل حصہ قراردیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے یہ مکروہ عزائم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں عالمی برادی اوراقوام متحدہ بھارت کواس پرمجبورکرے کہ وہ کشمیریوں کی رائے اورقیادت کواعتماد میں لے کرفوری طورپراس مسئلہ کے حل کےلئے اپناکرداراداکرے۔