عمران فاروق قتل ??س ، دو ملزمان ن? قتل ?ا اعتراف ?ر ل?ا ، ذرائع تحق?قات? ??م

228

ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی مشترکہ تحقیقات ٹیم کے سامنے دو ملزمان نے قتل میں براہ راست ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا ۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے ملزم معظم علی اور ملزم محسن علی نے قتل میں براہ راست ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا ۔

ذرائع کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو دیئے جانے والے بیان میں  مرکزی ملزم محسن علی کا کہنا تھا عمران فاروق کے قتل کے وقت میں موقع پر موجود تھا ، عمران فاروق پر چھری سے وار کاشف نے کیئے تھے ، عمران فاروق کا قتل الطاف حسین کی سالگرہ پر کیا۔

ذرائع کے مطابق محسن علی کا کہنا تھا مجھے اور کاشف کو برطانیہ بھجوانے کا بندوبست معظم علی نے کیا تھا ، ملزم کاکہنا تھا میں معظم علی کی کمپنی کام نیٹ میں ملازمت کرتا رہا ہوں ، اے پی ایم ایس او کا رکن رہا ہوں۔

ذرائع کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو اعترافی بیان دیتے ہوئے معظم علی کا کہنا تھا محسن علی اور کاشف کی برطانیہ روانگی کے انتظامات میں نے کیئے تھے ۔ ذرائع کے مطابق ملزم معظم علی نے اپنے بیان میں ایم کیو ایم کے 5 مرکزی رہنماؤں کے نام بھی لئے ہیں ۔

تحقیقاتی ٹیم کے سامنے میں ملزم خالد شمیم کا کہنا تھا محسن علی اور کاشف کو کراچی ایئرپورٹ سے محفوظ مقام منتقل کرنا میری ذمے داری تھی ۔