ن?شنل ا??شن پلان ?? تحت 54 ?زار 376 آپر?شن ?و چ??،وزارت داخل?

238

سپریم کورٹ کے ریمارکس پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت اب تک 54 ہزار 376 آپریشن ہو چکے ہیں جس کے تحت 60 ہزار 420 گرفتاریاں عمل میں آئیں ہیں ۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی تفصیلی رپورٹ آیندہ ہفتےعدالت میں پیش کرینگے۔

ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا تھا اعلی ٰعدالتوں کے فیصلے سر آنکھوں پر ہیں، لیکن یہ تاثر درست نہیں کہ نیشنل ایکشن پلان پر ایک ٹکے کا کام بھی نہیں ہوا، نیشل ایکشن پلان کسی ایک ادارے یا وزارت کی ذمے د اری نہیں، بین الاقوامی ادارے پاکستان کا شمار ان ملکوں میں کرتے ہیں جہاں دہشتگردی میں کمی آئی ہے ۔

ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا تھا ضرب عضب نےدہشتگردوں کےنیٹ ورک، صلاحیت پر کاری ضرب لگائی، ضرب عضب آپریشن میں اب تک 20 ہزار دہشتگرد ہلاک ، 2500 گرفتار ہوئے، دہشت گردوں کے 100 نیٹ ورکس کو توڑا جا چکا ہے۔ ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق اب تک نیشنل ایکشن پلان کے تحت 54 ہزار 376 آپریشن ہو چکے ہیں، نیشنل ایکشن پلان کے تحت اب تک کے آپریشنز میں 60 ہزار 420 گرفتاریاں عمل میں آئیں ہیں۔ اب تک انٹیلی جنس کی بنیاد پر 3 ہزار 19 آپریشن کیے گئے۔

ترجمان کے مطابق کراچی میں آپریشن کے بعد دہشتگردی اور جرائم کی شرح میں واضح کمی آئی، کراچی آپریشن کے بعد ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں 44 فیصد کمی آئی، کراچی آپریشن کے نتیجے میں قتل کے واقعات میں 37 فیصد کمی آئی، کراچی آپریشن میں اب تک 55 ہزار 962 جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے ، گرفتار ہونے والوں میں 688 دہشت گرد تھے۔ ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق اب تک ممنوعہ تنظیموں کے8 ہزار 111 کارکنوں کو شیڈول 4 میں ڈالا گیا جبکہ فاٹا ریفارمز، مدارس رجسٹریشن، افغان مہاجرین کی واپسی کیلیے کام جاری ہے۔

ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق نفرت، اشتعال انگیزمواد کی تشہیر کے الزام میں 1776 کیس درج ہوئے، اور 1799 افراد کو گرفتار کیا گیا ۔ نفرت انگیز مواد والی 1512 کتابیں، دیگرمواد کو ضبط کر کے 71 دکانیں سیل کی گئیں۔ ترجمان کے مطابق این جی اوز اور ان کی فنڈنگ نیشنل ایکشن پلان کے دائرہ  کار میں نہیں آتیں پھر بھی ، موجودہ حکومت نے کئی بین الاقوامی این جی اوز کے اہلکاروں کے ویزوں پر پابندی لگائی، نیشنل ایکشن پلان میں این جی اوز اور ان کی فنڈنگ کا ذکر نہیں، چند این جی اوز کو کام کرنے سے روک دیا گیا، کئی ایک پر پابندی لگائی گئی۔

ترجمان وزارت داخلہ کے مطاق اب تک 9 کروڑ 79 لاکھ موبائل سمز کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 51 لاکھ سمز کو بلاک کر دیا گیا ہے ۔ دہشت گردوں کے مالی ذرائع بند کرنے پر بھی کام جاری ہے۔