پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کراچی میں امن و امان کا مسئلہ پولیس نہیں کر سکتی ، کراچی کے لوگ مسئلے کا حل چاہتے ہیں اس لئے وہ رینجرز کے طرف دیکھ رہے ہیں ۔ کہتے ہیں نیب نے ضیاءاللہ آفریدی گرفتار کیا اگر کیس ثابت ہو گیا تو ان کو اپنی وزارت سے استعفیٰ دینا ہو گا ۔ ان کا دعویٰ ہے کہ الیکشن اسی سال ہوں گے ۔
پاکستان تحریک انصاف کے مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سربراہ تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کراچی کا لوگوں کو مسئلہ پولیس نہیں حل کر سکتی کیونکہ پولیس کو سیاسی بنا دیا گیا ۔ لوگ اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں امن چاہتے ہیں اس لئے وہ رینجرز کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا میرے تک اطلاع پہنچی کہ پولیس نے کراچی میں 200 قبائلیوں کو پکڑ کر قتل کر دیا ۔
آج کے ہونے والے اجلاس کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ دھرنے کے دوران ملنے والی تنخواہیں ہم واپس کر دیں گے ۔ کے پی کے میں پہلی بار آزاد نیب تشکیل دیا گیا ہے ۔ نیب میں اگر ضیاءاللہ آفریدی کے خلاف کیس ثابت ہو گیا تو ضیاءاللہ کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا ہوگا ۔ کرپشن پر کوئی کمپرومائز نہیں ہوگا ۔
طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا میں پچھلے گیارہ سال سے کہہ رہا ہوں آخر میں آپ کو مسائل کے حل کےلئے ٹیبل پر آنا ہی پڑے گا ۔ ان کا کہنا تھا جب میں طالبان سے مذاکرات کے لئے کہتا تھا تو مجھے طالبان خان کا طعنہ دیا گیا ۔ عمران خان کا کہنا تھا آپریشن ضرب عضب انشاءاللہ ضرور کامیاب ہو گا ۔
الیکشن 2013 سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا حفیظ پیرزادہ اور ٹیم نے کمیشن میں مضبوط دلائل دیے ، جوڈیشل کمیشن میں ڈھائی کروڑ ووٹ کا کوئی رکارڈ نہیں ، پنجاب میں آر اوز نے ن لیگ کو کامیابی دلوائی ، جوڈیشل کمیشن کا جو نتیجہ ہوگا قبول کریں گے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پھر دعویٰ کیا کہ الیکشن 2015 میں ہی ہوں گے ۔
عمران خان کا کہنا تھا پی پی واحد نظریاتی جماعت تھی جس کے ورکرز ٹوٹ کر اب ہماری جماعت میں آ رہے ہیں ، اور کسی بھی پارٹی کے لئے نئے ورکر نیا خون ہوتے ہیں ۔