جماعت اسلامی پاکستان کے قائم مقام امیر لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک کی سلامتی پر دشمن حملہ آور ہیں حکومت پر کرپٹ اشرافیہ قابض ہے۔ احتساب سے کوئی بالا تر نہیں ہو نا چاہیئے خواہ وہ جج ہوں ،جنرل ہوں ،یا سیاست دان ہوں یا بیورو کریٹ ہوں ،سب کو بلا امتیاز احتساب کے دائرے میں لا یا جائے۔
قائم مقام امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے اختر کا لونی میں جماعت اسلامی ضلع جنوبی کے تحت دعوتِ افطار سے خطاب کیا جس میں انکا کہنا تھا کہ کراچی منی پاکستان اور اقتصادی شہ رگ ہے یہاں امن ناگزیر ہے۔ انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے بعد از خرابی بسیار رینجرز کے اختیارات کی مدت میں توسیع کی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ مجرموں کے خلاف بلاامتیاز کاروائی کی جائے۔
لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ اللہ تعالی نے اپنی آسمانی کتابوں کو بھی اسی ماہ مبارک میں اتارا اور اسی مہینے میں اتارا اور اسی مہینے کی ایک رات میں قرآن مجید نازل کیا گیا اور وہ رات ہزار مہینوں سے افضل قرار پائی ہے۔ انھوں نے کہا کہ قرآن کریم کا حق ہے کہ ہم اس کو پڑ ھیں ،سمجھیں اور اس کی تعلیمات کو عام کریں ۔اس کے نظام کو نافذکریں ۔روزہ اور قرآن اللہ کی بارگاہ میں سفارش کریں گے کہ اے اللہ اس بندے نے تیری خاطر روزے کی حفاظت کی اور تقویٰ کا راستہ اختیار کیا اس لیے اسے بخش دے۔
قائم مقام امیر کا کہنا تھا کہ امت کی نجات اور مسائل کا حل صرف اس میں ہے کہ قرآن سے جڑ جائیں اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑیں اور اللہ کے رسول کی فرمابرداری کر نے والے بن جائیں۔ انھوں نے کہا کہ مسائل کا حل اللہ کے دین کے غلبے اور قرآن و سنت کے احکامات کے نفاذ میں ہے ۔قرآن ایک درسِ انقلاب کی کتاب ہے ۔انکا کہنا تھا کہ پاکستان کا آئین کہتا ہے کہ ہمارا کوئی قانون قرآن و سنت کے خلاف نہیں ہو نا چاہیے لیکن آج ہمارے معاشرے میں، ہمارے ریاستی و حکومتی نظام میں ،ہمارے اداروں میں اللہ کے احکامات کی پامالی کی جارہی ہے ۔اور اللہ سے بغاوت کا طرزِ عمل اختیار کیا جارہا ہے ۔
لیاقت بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ آج حضرت علی کی شہادت کا دن ہے ۔حضرت علی جیسا شجاعت والا بہادر اور جری انسان آج تک دنیا نے نہیں دیکھا ۔ان کا طرزِ حکمرانی لو گو ں کے درمیان برداشت پیدا کر نا اور عوام الناس کو ریلیف دینے کے اصول پر قائم ہے ۔حضرت علی کے بے شمار اقوال زریں ہیں وہ علم کا باب تھے ان کا فرمانا ہے کہ لو گوں کو گناہ سے ڈر نا چاہیئے ۔