را ?? پا?ستان مخالف سازشو? ?و لگام ?ال? جائ?، نوازشر?ف ?ا مود? ?و دو?و? پ?غام

238

وزیراعظم میاں نوازشریف نے بھارتی ہم منصب سے ملاقات میں دوٹوک الفاظ میں کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی “را”کی  پاکستان مخالف سازشوں کو لگام ڈالی جائے۔

نجی ٹی وی نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزیراعظم میاں نوازشریف نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر واضح کیا کہ ہے کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے پاکستان پر امن ملک ہے اور خطے میں امن وترقی کا خواہاں ہے جب کہ پاکستان تمام مسائل کا حل پر امن طریقہ سے چاہتا ہے۔

ذرائع دفتر خارجہ کے حوالے سے نجی ٹی وی نے بتایا کہ ملاقات میں وزیراعظم نوازشریف نے بھارتی وزیراعظم کو کہا کہ “را”پاکستان کے خلاف سازشیں کررہی ہے بھارتی حکومت “را” کی پاکستان مخالف سرگرمیوں اور سازشوں کو روکے۔

دونوں وزرائے اعظم کے درمیان 53منٹ تک جاری رہنے والی ملاقات اختتام پذیر ہوگئی ہے تاہم اب تک ملاقات میں ہونے والی بات چیت کی آفیشل تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

وزیراعظم میاں نوازشریف کی بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے روس میں ملاقات جاری ہے۔

روس کے شہر اوفا میں جاری شنگھائی  تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر بھارت نے ملاقات کی تجویز دی جس کا پاکستان نے مثبت جواب دیا۔دونوں وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات اوفا کے کانگریس ہال میں ہوئی۔ملاقات کے موقع پر وزرائے اعظم نے گرم جوشی سے ہاتھ ملایا اور مسکراہٹوں کا تبادلہ ہوا۔

ملاقات میں وزیراعظم کے ہمراہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور طارق فاطمی بھی موجود ہیں۔واضح رہے کہ پاک بھارت وزرائے اعظم    کی آخری بار باضابطہ ملاقات گزشتہ سال مئی میں کٹھمنڈو میں ہوئی تھی۔

دوسری جانب امریکا نے وزیراعظم میاں نوازشریف کی  بھارتی ہم منصب سےملاقات کو مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہamerica وزرائےاعظم ملاقات سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہوگی۔

روس کے شہر اوفا میں جاری پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ دونوں وزرائے اعظم کا قریب آنا اور مل بیٹھنا مثبت پیش رفت ہے اس سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہوگی ۔

ترجمان وائٹ ہاؤس جوش ارنسٹ نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم ہوکیونکہ دونوں ملکوں میں
تناؤسے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا۔

علاوہ ازیں پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ، دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کی ہر شکل کی مذمت کی ، نریندر مودی نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی۔

دونوں وزرائے اعظم نے خطے میں دہشت گردی کے خاتمے کا اعادہ کیا اور جنوبی ایشیا سے دہشتگردی کو ختم کرنے پر اتفاق کیا ۔ بھارتی سیکرٹری خارجہ کے مطابق ملاقات میں دہشتگردی سمیت تمام معاملات پر تبادلہ خیال ہوا۔ نریندر مودی نے سارک کانفرنس میں شرکت کی دعوت قبول کر لی۔

بھارتی وزیراعظم نے نواز شریف سے کہا کہ آگے بڑھنے کا واحد راستہ جامع مذاکرات ہیں۔دہشتگردی پر بات چیت کیلئے پاک بھارت قومی سلامتی کے مشیر دلی میں ملاقات کرینگے ۔

ڈی جی بارڈر سیکورٹی فورسز، ڈی جی پاکستان رینجرز اور ڈی جی ایم اوز کی میٹنگ پر اتفاق کیا گیا ۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کے ماہی گیر 15 روز میں کشتیوں سمیت رہا کریں گے۔ مشترکہ اعلامیہ میں کشمیر تنازع کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو سارک سربراہ کانفرنس میں شرکت کے لئے پاکستان آنے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی۔