کراچی:جماعت اسلامی کے زیراہتمام کے الیکٹرک ہیڈآفس کے سامنے دھرنا ختم

233

کراچی میں بجلی کے بدترین بحران کے خلاف جماعت اسلامی کے طرف سے کے الیکٹرک ہیڈ آفس کے سامنے دیا جانا والا طویل علامتی دھرنا ختم کر دیا گیا ۔ دھرنا چھ گھنٹوں  تک جاری رہا ۔ دھرنے کی قیادت امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کی ۔ دھرنے میں جماعت اسلامی کے علاقائی رہنماؤں سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

بجلی کے بدترین بحران پر کے الیکٹرک آفس کے سامنے جماعت اسلامی کے زیراہتمام ہونے والا دھرنا اختتام پذیر ہو گیا ۔ دھرنا چھ گھنٹے تک جاری رہا ۔ نمازتراویح کے بعد دھرنے کے شرکاء سے اختتامی خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کے الیکٹرک انتظامیہ کی طرف سے بجلی کی جو قیمتیں بڑھائی جا رہی ہیں اس کا فیصلہ طوری پر واپس لیا جائے بلکہ قمیتوں میں مزید کمی کی جائے ۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا شدید لوڈشیڈنگ کی وجہ سے جو ہلاکتیں ہوئی ہیں اس پر جماعت اسلامی کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج کرائے گی ۔ کراچی کو 2600 میگا واٹ کی ضرورت ہے جبکہ کے الیکٹرک نے اپنی پیداواری صلاحیت 2300 میگاواٹ تک محدود کر رکھی ہے ۔

حافظ نعیم الرحمان نے چیف جسٹس آف پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ کے الیکٹرک کے حوالے سے کیسز کو چلائیں جماعت اسلامی بھی اس حوالے سے عدالتوں سے رجوع کرے گی ۔

امیرجماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا یہ علامتی دھرنا تھا اگر کے الیکٹرک نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو عید کے بعد ملین مارچ کیا جائے گا ۔ ان کا کہنا تھا جماعت اسلامی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو بھی عدالتوں میں لائے گی ۔ حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت لوڈشیڈنگ کے دوران شدید گرمی سے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو معاوضہ دے ۔

کے الیکٹرک ہیڈ آفس کے سامنے دیئے جانے والے علامتی دھرنے میں کے ای ایس سی لیبر یونین کے رہنما اخلاق احمد نے بھی شرکت کی ۔

جماعت اسلامی کی طرف سے دیئے جائے والے دھرنے کے شرکاء سے کے الیکٹرک کی انتظامیہ کی طرف سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں کیا ۔