صدر مملکت ممنون حسین کا عیدالفطر پر پیغام

285

صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ عید الفطر کے دن کا تقاضا ہے کہ ہم اپنی خوشیوں میں ناداروں ، ضرورت مندوں ، محتاجوں اورغرباءو مساکین کی بھی ہر ممکن طریقے سے مدد کرکے انہیں بھی عید کی خوشیوں میں شامل کریں۔ عید الفطر کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ عید الفطر کے پر مسرت موقع پر پوری قوم کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں اور دُعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ پاکستان اور پاکستانی قوم پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے۔ آمین۔ عید الفطر مسلمانوں کےلئے خوشی کا وہ اہم دن ہے جو رمضان المبارک کے مہینے میں روزوں کے فریضہ کی تکمیل کے بعد منایا جاتا ہے ۔

اس دن کا مقصد مسلمانوں میں اتحاد اور اخوت کا فروغ ہے تاکہ ان میں ہمدردی ، یگانگت او ر ایثار کا جذبہ پیدا ہو ۔ رمضان کے مہینے میں ضبط نفس کا بے مثال مظاہرہ اور عید کی خوشیوں میں ایک دوسرے کو شامل کرنا اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے کہ مسلمان ایک منظم اُمت ہیں جو ایک دوسرے کے دکھ اورخوشیوں میںشریک رہتے ہیں اس اتحاد، یکجہتی، ایثار و قربانی کا اظہار تحائف کے تبادلے اور ضرورت مندوں کو صدقہ فطرادا کرنے سے بھی ہوتا ہے۔ عید الفطر یوم تشکر بھی ہے۔ شکر کی سب سے بہترین صورت یہ ہے کہ ہم ہر وقت اللہ تعالیٰ کی بے پایاں نعمتوں کا اعتراف کرتے ہوئے اس کے احکامات کی روشنی میں اپنے شب و روز بسر کرنے کی طرف ہمہ وقت متوجہ رہیں۔عید الفطر کے دن کا تقاضا ہے کہ ہم اپنی خوشیوں میں ناداروں ، ضرورت مندوں ، محتاجوں اورغرباءو مساکین کی بھی ہر ممکن طریقے سے مدد کرکے انہیں بھی عید کی خوشیوں میں شامل کریں ۔

اس سلسلے میں یہ پہلو خاص طور پر پیش نظر رکھنا چاہیے کہ زکوٰة ، فطرہ اور صدقہ کی رقوم ذمہ داری کے ساتھ درست ہاتھوں میں جائیں تاکہ ان سے صرف مستحق افراد ہی مستفید ہوسکیں ۔ اس دن کو منانے میں نظم وضبط اور مقصدیت کو بھی پیش نظر رکھنا چاہیے کیونکہ سچی عید وہی ہے جس سے دوسروں کو کو بھی خوشی ملے ۔ ہماری یہ کوشش ہونی چاہیے کہ وطن عزیز کی اساس جمہوریت کے عمل سے منسلک رہے ۔اگر ہمارے ادارے صحیح معنوں میں اپنا کردار ادا کریں تو ملک میں عدل و انصاف اور مساوات کی بنیاد پر ایک ایسا جمہوری معاشرہ قائم ہوسکتا ہے جس میں کرپشن ،لوٹ کھسوٹ ، اقرباءپروری او ر رشوت ستانی نہ ہوگی بلکہ ہر فرد کو برابری کی سطح پر جانچا جائے گا اور اس کی قابلیت کے مطابق اُسے رزق کے حصول کے بھی برابر مواقع میسر ہوں گے۔ میری اللہ تعالیٰ سے دُعا ہے کہ ہمیں اسلام کی ابدی و سچی تعلیمات پر عمل پیرا فرمائے اور وطن عزیز کو امن و ترقی کا مثالی گہوارہ بنائے ، پاکستان کی سرزمین کو ہر طرح کی انتہا پسندی سے پاک فرمائے، ہم سب کو اپنی پناہ میںرکھے اور ہم پر اپنی رحمتوں و برکتوں کا نزول فرمائے ۔