وزارت قانون کی ویب سائٹ پر انکوائری کمیشن کی رپورٹ جاری

239

وزارت قانون نے انکوائری کمیشن کی رپورٹ ویب سائٹ پر جاری کر دی ۔ رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی ۔ دیگر دو ججز میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس اعجاز افضل شامل تھے ۔ رپورٹ کے مطابق عام انتخابات شفاف ، منظم دھاندلی کے بغیر اور قانون کے مطابق تھے ۔

وزارت قانون نے سپریم کورٹ کے انکوائری کمیشن کی طرف سے جاری ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے رپورٹ ویب سائٹ پر جاری کر دی ۔ انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے مطابق عام انتخابات شفاف، قانون کے مطابق تھے ۔ عام انتخابات میں منظم انتخابی دھاندلی کاکوئی منصوبہ نظرنہیں آیا۔

انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے مطابق انتخابی بے ضابطگیوں کا عوام کے دیے گئے مینڈیٹ پر فرق نہیں پڑا ، الیکشن کمیشن کی بے ضابطگیاں اپنی جگہ لیکن کسی کو فائدہ یا نقصان پہنچانا ثابت نہیں ہوا۔ فیصلہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں سفارشات نہیں دی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق انکوائری کمیشن کی تشکیل 8 اپریل کو ہوئی ، انکوائری کمیشن کی رپورٹ 237 صفحات پر مشتمل ہے، انکوائری کمیشن میں 69 گواہ پیش ہوئے ۔ رپورٹ کے مطابق  انکوائری کمیشن کے سامنے تحریک انصاف کے 16گواہوں نے بیانات رکارڈ کرائے ، الیکشن کمیشن کے 15 گواہ  اور مسلم لیگ ق نے 14 گواہ انکوائری کمیشن میں پیش ہوئے ۔ رپورٹ کے مطابق انکوائری کمیشن میں 11ریٹرننگ افسران کو بیان رکارڈ کرانے کے لیے بلایا گیا۔ رپورٹ کے مطابق جوڈیشل کمیشن نے اپنا فیصلہ آخری صفحے پر لکھا ہے ۔