اسلام آباد:1997میں نواز شریف نے 30 سیٹوں کی آفر کی ، عمران خان

205

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے یہ تاثر انتہائی غلط ہے کہ ہم نے دھرنا آئی ایس آئی کے کہنے پر دیا ۔ 1997 میں خورشید قصوری نوازشریف کا پیغام لائے 30 سیٹیں دیتا ہوں،میں نے انکار کیا۔ عمران خان کہتے ہیں میں سوچا کہ پاکستانی ہونے کے ناطے میں کیا کروں تو سیاست میں آنے کا فیصلہ کیا ۔

اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف نیشنل کونسل کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا میں نے سوچا کہ پاکستانی ہونے کے ناطے میں کیا کروں تو سیاست میں آنیکا فیصلہ کیا، اس سلسلے میں نے سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں لیکن پھر اپنی پارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ۔ عمران خان کا کہنا تھا پاکستان میں سیاست کا یہ کلچر بنا دیا گیا ہے کہ سیاست میں آؤ اور پیسا بناؤ، بینظیر سے دوستی تھی لیکن کرپشن کے باعث انکو جوائن نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کامیاب انسان غلطیوں سے سیکھتا ہے، کامیابی کا راز ہے کہ آپ کو پتا ہو کہ کس کا مشورہ لینا ہے۔

پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا مشرف نے کہا کہ پاکستانی عوام کرپٹ لوگوں کو ووٹ دیتے ہیں، پاکستان میں کرپشن عروج پرہے،ہم اخلاقی طور پر تباہی کیطرف جا رہے ہیں، انگریزوں کے زمانے میں نظام اچھا تھا، لوگوں کو انصاف ملتا تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا میں پاکستان میں حقیقی سیاسی جماعت بنانا چاہتا تھا ۔ ان کا کہنا تھا یہ کیسےہوسکتاہےجن لوگوں نے مشکل وقت میں میرا ساتھ دیا میں انکو چھوڑ دوں۔ ان کا کہنا تھا ہم پارٹی کو پھر سے آرگنائز کریں گے ۔ انیس سال تک اپنےنظریے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔

پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہنا تھا یہ تاثر غلط ہے کہ دھرنا آئی ایس آئی کے کہنے پر دیا ، پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے دھرنے کا فیصلہ کیا تھا اور میں نے پارٹی کے رائے کے بغیر کبھی کوئی فیصلہ نہیں کیا ۔ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر سے پوچھ کر جہانگیر ترین کو سیکرٹری جنرل بنایا، پارٹی کے مسئلے پارٹی کے اندر حل ہونے چاہییں، پارٹی کے اندرونی اختلافات کو فائدہ ن لیگ کو ہو رہا ہے ۔ عمران خان کا کہنا تھا تحریک انصاف واحد سیاسی جماعت ہے جس سے تمام پارٹیاں خوفزدہ ہیں، دھرنے کے دوران ایسا بھی وقت آیا لوگ غائب ہو گئے، پھر واپس آ گئے۔