وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پر مثبت اثرات مرتب کرے گاحکومت کے اس غیر معمولی اقدام سے دہشت گردوں کی حوصلہ شکنی ہوگی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کے قیام کو جائز قرار دیا ہے یہ تاریخ ساز فیصلہ ہے جو ملک و قوم کے مستقبل پر انتہائی مثبت اثرات مرتب کرے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ پارلیمنٹ کی بالادستی کی سند ہے ،18ویں اور 21ویں آئینی ترامیم پر تمام پارلیمانی جماعتوں کےتحفظات تھے لیکن دہشت گردی اور انسانی جانوں کے دشمن عناصر سے نمٹنے کے لیے ضروری سمجھا گیاکہ غیر معمولی حالات میں غیر معمولی اقدامات کیے جائیں۔فوجی عدالتوں کے قیام کو سپر یم کورٹ کی اب توثیق حاصل ہوگئی ہےاس اقدام سےدہشتگردی کے خلاف جنگ کو تقویت ملے گی اور دہشتگردوں کی حوصلہ شکنی ہوگی۔
تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے حوالے سے تحاریک کو واپس لینے کی اپیل کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بے یقینی کی اس کیفیت کو اب ختم کریں اور ملک وقوم کی خوشحالی اور مستقبل کی خاطر جمعیت علماء اسلام (ف) اور ایم کیوایم اپنی تحاریک واپس لیں۔ پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس میں مولانا فضل الرحمان اور یم کیوایم سے تحاریک واپس لینے کے لیے کہا تھا لیکن مسئلہ ہماری خواہش کے مطابق حل نہیں ہوسکا ہم یہ سب نیک نیتی اور جمہوریت کی مضبوطی کےلیے کررہے ہیں،ہماری خواہش ہے کہ تمام جماعتیں جو عوامی مینڈیٹ حاصل کرکے آئی ہیں وہ پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کریں ۔
میاں نوازشریف نے کہا کہ ملک کی سلامتی و خوشحالی اور عوام کی ترقی کے لیے سیاسی جماعتوں نےاتحاد کا جو راستہ چنا ہے وہی ہمیں کامیابی تک پہنچاسکتا ہے۔سیاسی جماعتوں نے نیشنل ایکشن پلان ،خارجہ پالیسی، پاک چین اقتصادی راہداری اور آئینی ترامیم پر باہمی تعاون کے ساتھ متفقہ فیصلے کیے ہیں ہمیں اس کلچر کو محفوظ کرنا ہے اور اسے فروغ بھی دینا ہے۔پارلیمنٹ میں موجود ہر رکن اور پارلیمانی جماعتیں عوام کا مینڈیٹ لے کر آئی ہیں، عوام چاہتی ہےکہ سیاسی رسہ کشی کے بجائے ملک و قوم کی ترقی پر توجہ دی جائے ، پاک افواج اور سیکورٹی ادارے اس وقت دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑرہے ہیں اور اس میں بڑی کامیابی حاصل ہورہی ہے۔
جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے الزامات پرجوڈیشل کمیشن کی رپورٹ ہمارے لیے ایک سنگ میل رکھتی ہے ہمیں اس سے سنگ میل سے ایک نئے سفر کا آغاز کرنا ہے۔
تحریک انصاف کے سربراہ کے بیانات کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بیانات سے میرے اور مولانا فضل الرحمان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں،لوگوں کو ٹھیس پہنچانے والے بیانات سے عمران خان کو اجتناب کرنا چاہیے تھا۔
ملک میں سیلابی صورتحال پر حکومتی اقدامات اور ریلیف سرگرمیوں کے بارے میں وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے پاک فوج اور دیگر ادارے بڑی جاں فشانی سے مصروف ہیں ، سیلاب زدگان کی بحال اور نقصان کے ازاے کے لیے حکومت کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔