سابق پاکستانی آل راؤنڈر اظہر محمود نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے اپنی ٹی ٹوئنٹی لیگ متحدہ عرب امارات یا قطر میں کروانے کے منصوبے سے ملک میں کرکٹ کو نقصان پہنچے گا۔
پی سی بی نے ماضی میں دو مرتبہ ملتوی ہونے والی لیگ متحدہ عرب امارات میں کروانے کا فیصلہ کیا لیکن گراؤنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے بورڈ کی نظریں اب قطر پر مرکوز ہیں۔2007 میں آخری مرتبہ پاکستانی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے اظہر محمود نے بیرون ملک لیگ کے انعقاد کی مخالفت کرتے ہوئے اصرار کیا کہ اگر صف اول کے کھلاڑی سکیورٹی خدشات کی وجہ سے پاکستان آنے سے انکار کریں تو بھی لیگ کا انعقاد ملک میں ہی کیا جائے۔ مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ آخرفوری طور پر دستیاب جگہ پر ایونٹ کے انعقاد میں کیوں تاخیر کی جا رہی ہے۔
’یہ ضروری نہیں کہ اپنی لیگ کا آ غاز کیا جائے تو اس میں انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو بھی بلایا جائے۔ ہم نے دیکھا کہ زمبابوے کی ٹیم پاکستان آئی۔ مجھے معلوم ہے کافی مسائل ہیں لیکن ہمیں کوششیں کرنے کی ضرورت ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں دبئی میں لیگ کروانے کا منصوبہ اچھا نہیں۔ اس سے پاکستان کرکٹ مر جائے گی، اگر ٹورنامنٹ کروانا ہو تو اسے پاکستان میں ہی کروانا چاہیے۔اظہر محمود نے مزید کہا کہ پاکستان میں ایونٹ کروانے سے ملک میں ڈومیسٹک کرکٹ کا معیار بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی جو اس وقت بدترین ڈھانچے کی وجہ سے تنزلی کا شکار ہے۔