پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے چیئرمین نادرا اور الیکشن کمیشن کے چار ارکان مستعفی ہو جائیں ۔ جوڈیشنل کمیشن نے40وضاحتیں دیں کہ کس طرح انتخابات میں بے ضابطگیاں ہوئیں، دھرنا اس لئے دیا کہ انتخابات کا عمل شفاف ہو سکے ، کتنےشرم کی بات ہےدھاندلی سےجیتارکن ڈھائی سال سےایوان چلارہا تھا ، قصور واقعے میں متاثرہ بچوں کے والدین کو پولیس ڈرادھمکا رہی ہے ۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا عام انتخابات کے انعقاد میں تمام سیاسی جماعتوں نے کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے، این اے 122 اور این اے 125 کے فیصلوں نے اس بات پر مہرثبت کر دی ہے کہ عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی ۔ عمران خان کا کہنا تھا 2 وکٹیں گر گئیں ایک اور وکٹ آئندہ ہفتے گرنے والی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا انتخابات میں بےضابطگیاں مجرمانہ فعل ہے، انکی تحقیقات ہونی چاہیے، دھاندلی اور بدانتظامی کے ذمہ دارالیکشن کمیشن میں اب بھی بیٹھے ہیں، جسٹس کاظم ملک کی رپورٹ نے پی ٹی آئی کے موقف کی تائید کی، جمہوریت کیلئےصرف 4حلقے کھولنے کی بات کی تھی۔ سربراہ پی ٹی آئی کا کہنا تھا چیئرمین نادرا اور الیکشن کمیشن کے تمام چار ارکان مستعفی ہو جائیں ۔ چیئرمین نادرا نے دھاندلی کی پردہ پوشی کی، نادرا انگوٹھوں کی شناخت کیوں نہ کر سکی،اسکا جواب کون دیگا؟ جسٹس کاظم ملک نے چیئرمین نادرا کی رپورٹ کو ناول طرز کا متن قرار دیا ۔ ان کا کہنا تھا میرا ایازصادق سے کوئی ذاتی جھگڑا نہیں ہم انتخابی نظام ٹھیک کرنا چاہتے ہیں۔
سربراہ پی ٹی آئی کا کہنا تھا پاکستان میں آج تک کبھی طاقتورنہیں پکڑا گیا،الیکشن کمیشن ممبران کیخلاف قانونی چارہ جوئی کیلئے مشاورت کر رہے ہیں، دھاندلی کرنیوالوں کوسزا ملنے تک انتخابی اصلاحات کا کوئی فائدہ نہیں، جب تک صاف وشفاف انتخابات نہ ہوں حقیقی جمہوریت نہیں آسکتی۔
عمران خان کا کہنا تھا فوج کو بدنام کرنا ن لیگ کا پرانا وتیرہ ہے ، دھرنے دینے والوں پر الزام لگایا کہ ان کے پیچھے تو آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل پاشا تھے اس بیچارے کو مفت میں بدنام کیا ۔ مجھے انصاف حاصل کرنےکیلئے ڈھائی سال لگے، ایاز صادق کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا قصور واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے مگر ہماری پولیس روایتی طریقے سے ظالموں کی مدد کرتے ہوئے متاثرہ بچوں کے والدین کو ڈرا دھمکا رہی ہے ۔ عمران خان کا کہنا تھا قصور واقعے کو زمین کا تنازع قرار دینا افسوسناک ہے ہم چاہتے ہیں قصورواقعے کی پوری طرح تفتیش کی جائے۔