سولہ بسیں اونٹ کے منہ میں زیرہ ہے،ایک ہزار بسیں فوری چلائی جائیں،حافظ نعیم الرحمن

224

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کراچی میں ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل کر نے کے لیے کم از کم ایک ہزار بڑی بسیں فوری طور پر چلائی جائیں ۔صرف 26بسوں کا اعلان کر کے 16بسیں چلانا اونٹ کے منہ میں زیرہ ہے ۔ہزاروں سی این جی اور چنگ چی رکشوں کی بندش کے بعد شہریوں کےلیے کوئی متبادل انتظام نہیں کیا گیا جس سے کراچی کے مظلوم شہری نہ صرف سفری سہولت سے محروم ہو گئے بلکہ اس روز گار سے وابستہ ہزاروں افراد بھی بے روز گار ہو گئے ۔ ٹرانسپورٹ کے مسئلے کا حل نعمت اللہ خان کے دور میں شروع کیے گئے ماس ٹرانزٹ پروجیکٹ پر عمل درآمد کر نے میں ہے ۔ نعمت اللہ خان کے دور میں شہر کے مختلف روٹس پر گرین بسیں چلائی گئیں تھیں جو بعد میں غائب کر دی گئیں ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل کر نے کے لیے مسلسل جدو جہد کر رہی ہے ۔ ہم وزیر ٹرانسپورٹ ممتاز جاکھرانی اور انتظامیہ کے اعلیٰ حکام سے ملاقات بھی کر چکے ہیں مگر ٹرانسپورٹ کے مسئلے کو حل کر نے کے لیے کمیٹی کے قیام کے بعد متعلقہ اداروں کی طرف سے مسئلے کے حل کے لیے کو ئی سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے اور ایسا محسوس ہو تا ہے کہ حکومت اس مسئلے کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے ۔

دو روز قبل اعلان کیا گیا کہ سرجانی ٹاﺅن سے ٹاور تک 26 گرین بسیں چلائی جائیں گی ۔ یہ 26بسیں ٹرانسپورٹ کے مسئلے کا حل نہیں مگر افسوس کہ ان میں سے بھی صرف 16بسیں چلائی گئیں جبکہ لاکھوں افراد روزانہ پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کر تے ہیں اور جس ذہنی و جسمانی اذیت اور کرب میں مبتلا رہتے ہیں اس کا حکومت اور متعلقہ ذمہ داران کو کوئی احساس نہیں ہے ۔ روزانہ لاکھوں افراد منی بسوں اور کوچوں میں دروازوں میں لٹک کر اور چھتوں پر چڑھ کر سفر کر نے پر مجبور ہیں اور صورتحال میں بہتری کی کوئی توقع نظر نہیں آتی ۔