چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے لاہور داتا کی نگری ہے مگر پنجاب پر جو حکمران مسلط ہیں وہ کسی عذاب سےکم نہیں ۔ حکمرانوں نے کسانوں سے جینے کا حق چھین لیا ہے غریب کو ایک وقت کی روٹی نصیب نہیں ۔ ہم شہیدوں کے وارث ہیں، آپ ہم پر ہی دہشتگردی کے الزامات لگا رہے ہیں۔
لاہور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا لاہور کو دہشتگردوں کے یاروں کے سپرد کر دیا گیا ہے ۔ آج غریب بھوکا مر رہا ہے اور پنجاب کے حکمران ہمیں میٹروبس کا تحفہ دے رہے ہیں ۔ حکمرانوں نے کسانوں سے جینے کا حق چھین لیا ہے ، کسان کھڑی فصل کو کاٹ نہیں رہا کیونکہ اسے معاوضہ نہیں مل رہا ، کسانوں کو یقین دلاتاہوں میں کسانوں کے ساتھ کھڑا ہوں ۔ ان کا کہنا تھا میں شہید بے نظیر کا بیٹا ہوں جنہوں نے کبھی کسان کو دھوکا نہیں دیا تھا ۔ کسان جو کماتے ہیں (ن) لیگ والے لوٹ لیتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی پالیسیوں میں فرق ہے ، ن لیگ نے مزدوروں اور عوام سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ نازک صورتحال میں حکمران معیشت پرایسی ضرب لگا رہےہیں سب تباہ ہوتانظرآرہاہے، ایک لیٹر پیٹرول پر 23 روپے ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے ، کشکول توڑنےکی باتیں کرنےوالےآج قرضہ لےکر بغلیں بجا رہے ہیں۔ قومی اداروں کو کوڑیوں کے مول بیچا جارہا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا پنجاب کے وزیراعلیٰ نے کہا تھا کہ بجلی نہ دے سکا تو میرا نام بدل دینا ۔ میاں صاحب میں آپ کو کس نام سے پکاروں ؟ اب 20 کروڑ عوام کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا ۔ ملک عوام سے ہوتا ہے ، حکومت کے ایجنڈے میں عوام ہیں ہی نہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے حکمرانوں کو مشورہ دیا کہ آج وقت بدل چکاہے ، حکمران بھی خود کو بدل لیں۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا میاں صاحب !ملک نے بھی اور ہم نے آپ کی گڈ گورننس دیکھ لی ہے ، آج ملک کے اہم ادارے بغیر سربراہوں کے کام کررہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا نندی پور پاور پروجیکٹ کو دھوم دھام سے شروع کیا ، اس کا کیا بنا ، اب کہاں ہے نیب ، کس کونے میں چھپی ہوئی ہے نیب ؟ میرے ساتھیو ! کہا جارہا ہے ضرب عضب اب شروع ہوا ہے ، ضرب عضب 7 سال پہلے شروع ہوا تھا جب سوات میں آپریشن شروع ہوا تھا۔