پارلیمانی حدود میں رہ کر کام کرنے سے جمہوریت مستحکم ہوتی ہے،لیاقت بلوچ

254

سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے منصورہ میں مرکزی مشاورت اور مسلم ٹاﺅن و گلبرگ میں سیاسی اور بلدیاتی حلقوں کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ جمہوریت اسلوب حکمرانی ہے۔ آئینی، جمہوری، پارلیمانی حدود میں رہ کر کام کرنے سے جمہوریت مستحکم ہوتی ہے۔ جمہوریت جمہوری رویوں سے ہی پروان چڑھتی ہے سیاستدان، حکمران ، فوج اور بیوروکریسی جب آئینی حدود توڑتی ہیں تو ملک میں لاقانونیت کو فروغ ملتاہے۔ دنیا بھر میں جمہوری نظام ہی عوام کے لیے قابل قبول اور حکمرانی کا پائیدار ذریعہ ہے لیکن عالمی طاقتوں نے آمریتوں ، جابر اور کرپٹ حکمرانوں کی سرپرستی کر کے اپنے مفادات کی تکمیل کی اور جمہوریت کو نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہاکہ عالمی ادارے اور امریکہ و یورپ مسلمانوں کا جمہوری حق تسلیم کریں، مسلمان عوام کا اسلام کی بنیاد پر سیاسی ریاستی نظام چلانے کا حق تسلیم کیا جائے، مسلمانوں کی جمہوریت قرآن و سنت کے احکامات کی پابند ہے جس میں انسانی حقوق ، اکثریت اور اقلیت کے حقوق کا تحفظ ہے۔ انہوں نے کہاکہ فلسطین اور الجزائر کے بعد مصر میں عوام کے جمہوری فیصلوں پر فوجی تسلط اور بغاوت کو عالمی سطح پر تسلیم کرنا جمہوریت دشمنی کی بدترین مثال ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ پاکستان میں سیاسی جماعتیں اور مقتدر ریاستی ادارے آئین، جمہوریت اور شفاف، غیر جانبدارانہ انتخابات کے اصول کو ہمیشہ کے لیے تسلیم کرلیں۔ سیاسی اور جمہوری جماعتیں اپنے اندر جمہوریت لائیں ۔ پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات اعلان کردہ وقت او ر مکمل غیر جانبدارانہ کرائے جائیں۔ الیکشن کمیشن صوبائی حکومتوں کو مداخلت سے باز رکھے۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی جمہوری پارٹی ہے۔ آئینی ،جمہوری اور پارلیمانی جدوجہد پر یقین رکھتی ہے۔ اپر دیر پی کے 93 کے انتخابی نتائج تسلیم کرتے ہیں عوام کے فیصلہ کا احترام کرتے ہیں۔