اے این پی کے سربراہ اسفندیارولی کا کہنا ہے فاٹا اور پاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کیا جائے ، نیشنل ایکشن پلان پر اس طرح عمل نہیں ہو رہا جس طرح حمایت کی تھی ، سونامی نئے خیبرپختونخوا میں آیا ہوا ہے ۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ عوامی نیشنل پارٹی کا کہنا تھا اے این پی کا ہمیشہ سے موقف رہا ہے کہ فاٹا اور پاٹا کو خیبرپختونخوا کا حصہ بنایا جائے ۔ اسفندیار ولی کا کہنا تھا نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد اسطرح نہیں ہورہاجسطرح حمایت کی تھی، پاک چین اقتصادی راہداری پر وزیر اعظم نے جو وعدہ کیاتھا وہ وعدہ یاد رکھیں ۔
دہشتگردی کے حوالے اسفندیار ولی کا کہنا تھا دہشتگردی اگر ختم ہو گئی ہوتی تو شجاع خانزادہ شہید نہ ہوتے ۔ ان کا کہنا تھا دہشتگردی اس وقت ختم ہو گی اور امن اس وقت آئے گا جب افغانستان اور پاکستان کی حکومتیں بیٹھ کر بات کریں گی۔
کے پی کے میں پی ٹی آئی کی کارکردگی پر ان کا کہنا تھا سونامی نئے خیبرپختونخوا میں آیا ہوا ہے ، کے پی کے میں وزیرمعدنیات کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ۔ ان کا کہنا تھا صوبے میں کالعدم تنظیمیں نئے ناموں کے ساتھ آج بھی کام کر رہی ہیں ، ہمارے کارکنوں کا قتل جاری۔ سربراہ اے این پی کا کہنا تھا عمران خان سیاست کی بجائے سماجی خدمت جاری رکھتے تو ایدھی سے زیادہ عزت ہوتی ۔