وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں سے دنیا میں امن قائم ہو رہا ہے ، سانحہ بڈھ بیر کے شواہد افغان حکومت کو پیش کئے جائیں گے ، ساری دنیا دہشتگردی کے خلاف ہماری قربانیوں کا اعتراف کرتی ہے۔ کہتے ہیں عمران خان ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے این اے 122 کی کمپین چلانا چاہتے ہیں جبکہ تین بار وہاں سے ان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔
سانحہ بڈھ بیر کے تناظر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا تھا دہشتگردی کوختم کرنےکیلئے پاکستان نے لازوال قربانیاں دیں اور اس حوالے سے پوری دنیا ہماری قربانیوں کا اعتراف کرتی ہے، دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی کوششوں سے دنیامیں امن ہوا، ہم اپنے حصے کی جنگ سے زیادہ قربانیاں دے چکے ہیں، دہشتگردی کےخاتمے کیلئے ہمسایہ ممالک کا تعاون چاہئے اب ہم دہشگردی خلاف عالمی دنیا سے ڈومور کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ پرویز رشید کا کہنا تھا کوئی بھی مسلمان نماز پڑھنے والے کو قتل نہیں کر سکتا۔ ملک بھر میں دہشت گردوں کا پیچھا کیا جارہا ہے، دنیا کے بیشتر ممالک دہشتگردی کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا تھا افغان حکومت نے سانحہ بڈھ بیر کے واقعے کی مذمت کی۔
پرویز رشید کا کہنا تھا انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق کی پابندی کرنا تمام سیاسی جماعتوں پر لازم ہے، ضمنی انتخاب میں کبھی وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نےشرکت نہیں کی، عمران خان نےخیبرپختونخوامیں جا کر بھی ضمنی انتخابات کیلئے جلسے کئے، عمران خان ضمنی اور بلدیاتی انتخابات میں اپنی مہم چلاتے رہے، مگر ہم نے عمران خان کی انتخابی مہم کی کبھی ہم نے شکایت نہیں کی، جبکہ الیکشن کمیشن نےارکان اسمبلی کےانتخابی مہم میں حصہ لینےپرپابندی لگائی۔ وزیراطلاعات کا کہنا تھا عمران خان ضابطہ اخلاق اپنی مرضی کا چاہتے ہیں، عمران خان چاہتے ہیں کہ ان کے مخالفین کا منہ بند کر دیا جائے، 3بار عمران خان کو این اے 122 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
وفاقی وزیرکا کہنا تھا عمران خان نےسوات،دیرمیں جاکرکبھی کسان کنونشن نہیں کیا، عمران خان نے صرف پنجاب میں کسان کنونشن کیا، وزیر اعظم کا کسان پیکیج تمام صوبوں کے لئے ہے، بنی گالہ میں اگرکاشتکاری ہوتی ہےتویہ پیکیج وہاں کیلئےبھی ہے۔ عمران خان کہتے ہیں کہ ان کے پاس لوگوں کو دینے کیلئے کچھ نہیں ، پاکستان میں لوگ ووٹ ان کودیتےہیں جوکام کرتاہے، الزامات لگانے والوں کو ووٹ نہیں دیئے جاتے، 2سال میں جوکام کئےاتنےکام پچھلی حکومتوں نے20سال میں نہیں کئے، سردار ایاز صادق ایک جمہوری ورکر ہیں، ایازصادق نے پارلیمنٹ کیلئے آمریت کا سامنا کیا۔
پرویز رشید کا کہنا تھا عمران خان خیبر پختونخوا کے ڈی فیکٹو وزیر اعلیٰ ہیں، خیبرپختونخوا کے فیصلے بنی گالا سے کئے جاتے ہیں، عمران خان کےاعلان کے بعد وزرا کو نکالا جاتا ہے، وزیر اعلیٰ کے پی کے عمران خان کے حکم کے پابند ہیں، قانون میں عدم توازن کےخاتمےپرتحریک انصاف شورمچارہی ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعمران خان کی انگلی پکڑ کر چلتے ہیں۔