وزیراعظم محمد نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 70ویں سالانہ اجلاس میں شرکت کےلئے پاکستانی وفد کے ہمراہ جمعرات کو نیویارک پہنچ گئے۔ اجلاس میں بین الاقوامی امن‘ سیکیورٹی اور اقتصادی ترقی سے متعلقہ ایشوز پر بحث ہوگی۔ اجلاس میں 150 سے زائد سربراہان مملکت/ حکومت اور دیگر اعلیٰ سطحی وفود کی شرکت متوقع ہے۔ پاکستانی سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
عالمی رہنماﺅں کی آمد سے قبل ہی نیویارک شہر میں سخت سیکیورٹی انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے صدر دفتر کی عمارت کے قریب پولیس کیمپ ہیڈ کوارٹرز قائم کئے گئے ہیں اور تقریباً پانچ ہزار پولیس اہلکار عالمی ادارہ کی مشرقی دریا کے کناروں پر قائم صدر دفتر کی عمارت کی طرف جانے والے راستوں پر تعینات ہیں۔ پاکستانی سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف پرامن ہمسائیگی اور اقتصادی ترقی کے پاکستان کے موقف کا اعادہ کریں گے اور عالمی برادری کو بھارت کے ساتھ پاکستان کے بنیادی تنازعہ جموں وکشمیر سمیت اہم بین الاقوامی اور علاقائی ایشوز پر پاکستان کی پوزیشن اور ترجیحات پر تبادلہ خیال کریں گے۔ وہ پاکستانی سرزمین پر دہشت گردی کی سرگرمیوں میں بھارت کے ملوث ہونے کا ایشو بھی اٹھائیں گے۔
وزیراعظم محمد نواز شریف امریکی صدر بارک اوباما کے ہمراہ اقوام متحدہ کے قیام امن سربراہ اجلاس کی مشترکہ میزبانی بھی کریں گے جس میں اقوام متحدہ کے قیام امن مشن کے رکن ممالک کی حمایت اور سیاسی عزم کا اعادہ کیا جائے گا۔ پاکستانی رہنما ساﺅتھ کوآپریشن اور عالمی رہنماﺅں کے صنفی مسابقت اور خواتین کی بااختیاری سے متعلق اعلیٰ سطحی گول میز اجلاس میں بھی شرکت کریں گے جس کی میزبانی چین کے صدر ژی جن پنگ کر رہے ہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے وقفوں کے دوران متعدد عالمی رہنماﺅں سے بھی دوطرفہ ملاقاتیں کریں گے۔