سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے ہمیں اپنی زندگیوں میں ایثار و قربانی کی عملی مثال قائم کرنا ہوگی،صدر ممنون حسین

303

صدر مملکت ممنون حسین نے عید الاضحی کے موقع پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے ہمیں اپنی زندگیوں میں ایثار و قربانی کی عملی مثال قائم کرنا ہوگی۔ اس موقع پر ہمیں ان لوگوں کو نہیں بھولنا چاہئے جنہوں نے ہمارے کل کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ۔

عیدالاضحی کے موقع پر اپنے تہنیتی پیغام میں صدر مملکت نے کہا کہ عید الاضحیٰ کے مبارک اور پرُمسرت موقع پر پوری قوم کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں ۔میری دعا ہے کہ اللہ تعالی تمام اہل وطن کو اپنی حفاظت میں رکھے اور دنیاوی و اُخروی تمام نعمتوں سے سرفراز فرمائے عید کا دن حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اس عظیم الشان قربانی کی یاد تازہ کرتا ہے جب انہوں نے حکم خدا وندی کے سامنے سرتسلیم خم کرتے ہوئے اپنے لخت جگر حضرت اسماعیل علیہ السلام کو اللہ کی راہ میں قربانی کیلئے پیش کرکے اطاعت و ایثار اور قربانی کی لازوال مثال پیش کی تھی۔ اس عظیم قربانی کو اللہ تعالیٰ نے قیامت تک صاحب استطاعت مسلمانوں پر لازمی قرار دے دیا۔ آج اہل اسلام سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے قربانی کررہے ہیں۔ ہمیں اپنی زندگیوں میں اس قربانی کی عملی مثال قائم کرنا ہوگی کیونکہ مسائل سے نمٹنے کے لیے ایثار و قربانی اور اخوت کے جذبے کی ضرورت ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ ہماری مسلح افواج دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ میں مصروف ہیں اور ہم کامیابی کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔ اس موقع پر ہمیں اپنے اُن جوانوں اور بہن بھائیوں کو نہیں بھولنا چاہیے جنھوں نے ہمارے کل کے لیے اپنا آج قربان کر دیا اور وطن عزیز کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کر کے تاریخ میں خودکو امر کر لیا۔

انہوں نے کہا کہ عیدالاضحی کے اس پرمسرت موقع پرسچے پاکستانی کی حیثیت سے ہمیں ان بہن بھائیوں کی گراں قدر قربانیوں کو بھی یاد رکھنا چاہئے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ہمیں غریبوں اور قدرتی آفات کے باعث مصیبت کاشکار ہونے والے افراد کو بھی اپنی خوشیوں میں شامل کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔انھوں نے کہا کہ میری اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اپنی پناہ میں رکھے اور پاکستان کو امن ، ترقی ا ور خوشحالی سے ہمکنار فرمائے او ر عید الاضحیٰ کے اصل پیغام” ایثار و قربانی“ کو ہماری زندگیوں کا حصہ بنا دے۔