چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے پاکستان میں الیکشن کے نام پر بہت بڑا فراڈ ہوتا ہے، الیکشن کمیشن ن لیگ کے ساتھ ملی ہوئی ہے ، الیکشن کمیشن کے خلاف 9 اکتوبر کو لاہور میں جلسہ کروں گا ۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا اسلام آباد دھرنے کا مقصد الیکشن کے نظام کو ٹھیک کرنا تھا ۔ جب تک شفاف الیکشن نہیں ہوں گے اس وقت تک کرپشن ختم نہیں ہو سکتی ۔ 2013 کے عام انتخابات میں دھاندلی نہیں دھاندلا ہوا تھا ۔ ان کا کہنا تھا پی ٹی آئی نے چار حلقوں کے ذریعے انتخابی نظام کو بے نقاب کیا ۔
سربراہ پی ٹی آئی کا کہنا تھا میری تمام تر کوششیں صاف اور شفاف انتخابات کے لیے ہیں، لودھراں میں ضمنی الیکشن سے 12روزقبل سٹے آرڈر مل گیا، ضمنی الیکشن میں 12دن رہ گئے ہیں اور جہانگیرترین کو حکم امتناع مل گیا، ایاز صادق نے ایک سال میرے خلاف حکم امتناع لیے رکھا ، شہبازشریف اسٹےآرڈرکےپیچھے4سال تک وزیراعلیٰ رہے ، خواجہ سعد رفیق بھی اسٹے آرڈر کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا میں کل این اے 122میں انتخابی مہم کیلئے جارہا ہوں، لاہورمیں ضمنی الیکشن میں خود لڑوں گا۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا این اے122میں50ہزارسےزائدووٹ غلطی سےنہیں بلکہ دھاندلی سےڈالےگئے، جوڈیشل کمیشن نے الیکشن کمیشن کی نااہلی پر 40نکات دیے، اگرموجودہ انتخابات کانظام ٹھیک نہیں کیاتوملک میں تبدیلی نہیں آسکتی، پرامن احتجاج تحریک انصاف کاحق ہےجسےکوئی نہیں چھین سکتا۔ عمران خان کا کہنا تھا الیکشن کمیشن چاہتاہےکہ تحریک انصاف کوضمنی انتخاب میں شکست ہو، 9اکتوبر کے بعد اسلام آباد جائیں گے، 11اکتوبر کے بعد اسلام آباد میں جلسے کا اعلان کروں گا، کل سے لاہور میں انتخابی مہم کا اغاز کروں گا، الیکشن کمیشن نے کونسے قانون کے تحت مجھ پر پابندی لگائی، شفاف الیکشن تک ملک میں کوئی تبدیلی نہیں آسکتی، الیکشن کمیشن کیخلاف احتجاج نہ روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا پنجاب پولیس کو گلو بٹ بنادیا گیا ہے، پنجاب پولیس مجرموں کو تحفظ فراہم کررہی ہے، دھرنے کا مقصد عوام کو الیکشن میں فراڈ کے حوالے سے آگاہ کرنا تھا، ایل این جی میں بڑا فراڈ ہورہاہے، نندی پور جیسے کرپشن کے کیسز سامنے آ رہے ہیں، کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔