اسلام آباد میں بیٹھی اشرافیہ کسانوں کے مسائل حل نہیں کرسکتی ، سراج الحق

199

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے اسلام آباد میں بیٹھی اشرافیہ کسانوں کے مسائل حل نہیں کرنا چاہتی ۔جماعت اسلامی کسانوں اور مزدوروں کی جماعت ہے ۔ کسانوں اور مزدوروں کا معاشی قتل نہیں ہونے دیں گے ۔ جماعت اسلامی 5اکتوبر کو رحیم یار خان سے کسان راج تحریک کا آغازکر رہی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے  امیر جماعت اسلامی پاکستان و سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں کسانوں کے مسائل کے حل کیلئے جماعت اسلامی 4اکتوبر سے بہت بڑی کسان بچاﺅ مہم شروع کررہی ہے جس کا آغاز رحیم یار خان سے ہوگا۔ ملک میں زیادہ آبادی کسانوں اور مزدوروں کی ہے مگر یہ طبقہ مسلسل محرومیوں اور مجبوریوں کا شکار ہے ۔ کسان راج تحریک کا مقصد اقتدار کے ایوانوں سے اشرافیہ کا قبضہ ختم کرانا اور عام آدمی کو ان ایوانوں تک پہنچانا ہے ۔ جماعت اسلامی نے مرکزی شوری ٰ میں خواتین کو موثر نمائندگی دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ خواتین ارکان شورٰی کا انتخاب خواتین ارکان جماعت اپنے ووٹ سے کریں گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جاری مرکزی شوریٰ کے اجلاس کے دوسرے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم اور سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے۔

ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہاکہ ملک کے استحکام کیلئے اداروں کی مضبوطی ضروری ہے ۔ اگر فوج مضبوط ہورہی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ جمہوریت کمزور ہورہی ہے ۔فوج کی مضبوطی سے ملکی عزت و وقار میں اضافہ ہواہے ۔ کراچی آپر یشن میں پکڑے گئے مجرموں کو صفائی کا موقع ضرور ملنا چاہئے مگر کسی دباﺅ میں آکر انہیں راہ فرار دینا مجرموں کی سرپرستی کے مترادف ہوگا۔ کراچی آپر یشن کو منطقی انجام تک پہنچانا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ کراچی کے امن کو بحال کرنے کیلئے رینجرز کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں کو بھی آگے بڑھ کرقوم کو اعتماد دینا ہوگا اور حکومت کو سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینا چاہئے ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ انتخابی نظام کی خرابی کی وجہ سے ملک میں جمہوریت اور الیکشن کا محض نام رہ گیا ہے ۔الیکشن کمیشن نے الیکشن ٹربیونل اورپارلیمنٹ کی اصلاحاتی کمیٹی کی طرف سے تجویز کردہ انتخابی اصلاحات پر بھی عمل نہیں کیا ۔دفعہ 62,63پر عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے مشکوک اور متنازعہ کردار کے لوگ پارلیمنٹ میں پہنچ جاتے ہیں جس سے قومی سلامتی کو کئی خطرات کا سامنا رہتا ہے ،انہوں نے کہا کہ کروڑوں روپے خرچ کرکے پارلیمنٹ میں پہنچنے والوں کا ایک ہی مقصد ہوتا ہے کہ قومی خزانے کو لوٹ کر اندرون و بیرون ملک اپنے اثاثوں میں اضافہ کیا جائے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے انتخابات کا ایک صاف اور شفاف نظام وضع کرے اور اس پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے تاکہ انتخابی نظام پر عوام کے اعتماد کو بحال کیا جاسکے ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ الطاف حسین کی پاکستان اور پاکستانی اداروں کے خلاف تقاریر سے ملک و قوم کے امیج کو شدید نقصان پہنچا ۔اب بھی الطاف حسین نے محض افسوس کے اظہار پر ہی اکتفا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اگر قومی سیاست میں کوئی کردار ادا کرنا
چاہتی ہے تواسے مثبت رویے کا ثبوت دینا چاہئے ۔کراچی میں امن کے قیام کے لئے صرف رینجرز پر انحصار نہیں کرنا چاہئے بلکہ اس میں تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت ہونی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ پر امن اور خوشحال کراچی کیلئے جاری کوششوں کو سبوتاژ نہیں ہونا چاہئے ۔کراچی نہ صرف منی پاکستان بلکہ منی عالم اسلام ہے ۔قوم کراچی کی روشنیوں کوبحال دیکھنا چاہتی ہے ۔کراچی ملک میں اقتصادی شہ رگ ہے جس میں امن کے بغیر ملک ترقی و خوشحالی کی منزل کو حاصل نہیں کرسکتا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملکی سلامتی اور بقا کیلئے نظریہ پاکستان کی محافظ قوتوں کو متحد ہوناپڑے گا۔جماعت اسلامی کسانوں اور مزدوروں کے ساتھ کھڑی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سابقہ دور میں ہونے والی نجکاری ملک کو شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے ، قومی ادارے کوڑیوں کے بھاﺅ فروخت کئے گئے ہیں جس سے لاکھوں مزدور بے روز گار ہوئے ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت قومی اداروں کی بندر بانٹ سے باز نہ آئی تو ملک بھر کے مزدوروں کو اکٹھاکرکے قومی اثاثوں کا تحفظ کریں گے۔

سینیٹر سرا ج الحق نے کہا کہ وزیر اعظم اور آرمی چیف نے اپنے بیانات میں کشمیر کے حوالے سے جس جرات مندانہ اور دوٹوک موقف کا اظہار کیا ہے اس سے قوم کے اندر ایک نیاحوصلہ اور ولولہ پیدا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی اپنی منزل کی طرف بڑھ رہی ہے ۔لوہا گرم ہے پاکستان کو موقع ضانع نہیں کرنا چاہئے اور آزادی کشمیر کیلئے موثرحکمت عملی اختیار کرنی چاہئے ۔سراج الحق نے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی جدوجہد کو زبر دست الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حریت قیادت ایک پلیٹ فارم پرمتحدکرنے میں انہوں نے بہت بڑا کارنامہ سرانجام دیاہے۔