وزیراعظم نے تین سالوں میں 477 روپے ٹیکس دیا ، اعتزازاحسن

223

قائد حزب اختلاف اعتزازاحسن کا ہے کہ فوج سمیت سب اداروں کا احتساب ہونا چاہئے ، آج حکومت پر الزام لگتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ بیوروکریٹ کا قصور ہے ، پی پی دور میں الزام لگے تو وزراء کو دھر لیا جاتا تھا ۔ کہتے ہیں کہ وزیراعظم نے تین سالوں میں 477 روپے انکم ٹیکس دیا ۔

سینیٹ میں بیان دیتے ہوئے قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ احتساب حکومت کا بھی ہوحزب اختلاف کا بھی، جو حکمران ہوتا ہے اس پر زیادہ الزام لگتا ہے، آج حکومت پربڑا الزام ہے نندی پور کا جسے ٹیکنیکل مسئلہ بنایا جا رہا ہے۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ نندی پورکا آڈٹ ایک فرم کو دے دیا گیا، ہم اسکی انکوائری کو تسلیم نہیں کرینگے، نندی پور پراجیکٹ میں ان کا وائٹ واش کا ارادہ ہے۔

اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ آج حکومت پر الزام لگے تو بیوروکریٹ کا قصور ، پیپلزپارٹی کرے تو وزیرکو دھر لیا جاتا ہے، سولر پاور پارک کے 100 میگاواٹ پراجیکٹ سے صرف 11 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے،حکومت نے اس پر موزوں جواب تک نہیں دیا۔

اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ آج تک ایل این جی کا معاملہ طے نہیں ہوا ، ایل این جی کے ٹھیکیدار کو 2 لاکھ 72 ہزار ڈالر یومیہ دیے جا رہے ہیں، یہ میگا کرپشن کے سنگین الزامات ہیں ان پر وضاحت نہیں آئے گی۔ میٹرو بس کا ٹینڈر نہیں دیا گیا ، ہمارا کوئی وزیر ہوتا توجیل بھجوا دیتے۔

قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ وزرا تصدیق یا تردید کردیں نوازشریف نے94سے96 تک کوئی انکم ٹیکس دیا؟ نوازشریف نے 3 سال میں 477 روپے ٹیکس دیا، میرے پاس دستاویزی ثبوت ہے۔