چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل سہیل امان کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کو ختم کر کے دم لیں گے ، پاکستانی ڈرون ہمارے انجینئرز کی کاوشوں کو نتیجہ ہے ، ان کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کے جانشین ایمن الزواہری سمیت القاعدہ دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کے لئے پاکستان کی کمٹمنٹ سے متعلق کوئی سوال نہیں ہونا چاہئے۔
چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل سہیل امان کا واشنگٹن ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ گزشتہ 16 ماہ کے دوران دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی فوجی مہم مکمل طور پر بلا امتیاز رہی۔ انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کی مہم میں سرحد پر 1 لاکھ 75 ہزار پاکستانی فوجی تعینات کئے گئے جس کے نتیجے میں تقریباً تین ہزار دہشت گرد مارے گئے اور دیگر دہشت گردوں کا طالبان اور القاعدہ کے ٹھکانوں سے رابطہ ختم کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان کی بڑی حمایت اور مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ ان آپریشنز کے لئے نگرانی کی صلاحیت امریکی تعاون کے بغیر ممکن نہیں ہو سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ مہم اور مشترکہ مقاصد کے ذریعے ایک دوسرے کی صلاحیتوں کو مستحکم بنایا جاتا ہے۔ فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ امریکہ کو القاعدہ اور دیگر تمام دہشت گرد گروپوں کے خاتمے کے لئے پاکستان کے ساتھ تعاون میں اضافہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فوج گزشتہ ایک سال سے امریکہ سے کہہ رہی ہے کہ فضل اﷲ کو نشانہ بنایا جائے مگر امریکہ اسے تلاش کرنے میں ناکام رہا۔ انٹیلی جنس ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ وہ افغانستان میں ہے جو 10 حملوں میں بچا۔ اخبار نے مزید کہا کہ امریکہ کی طرف سے پاکستانی فوج کو ریڈارز کی فراہمی کے ذریعے افغان سرحد پر دہشت گردوں کی نقل و حرکت کی بہتر نگرانی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مئی 2011ءکے بعد سے اس وقت پاکستان اور امریکہ کے درمیان ٹھوس تعاون ہے۔ انہوں نے ان میڈیا رپورٹس کی تردید کی کہ چین نے پاکستانی فوج کے مسلح ڈرونز کے حصول میں مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی انجینئروں نے ہی اپنے طور یہ ٹیکنالوجی تیار کی۔