وفاقی وزیراحسن اقبال کا کہنا ہے پاک چائینہ اقتصادی راہداری منصوبے کے مغربی روٹ پر تعمیراتی کام ترجیحی بنیادوں پر تیزی سےجاری ہے ۔ کہتے ہیں اے پی سی میں جس مغربی روٹ پراتفاق ہوا اس میں ایک انچ بھی تبدیلی نہیں ہو گی۔
اسلام آباد: سینیٹر مشاہد حسین سید کی زیرصدارت پارلیمانی کمیٹی برائے پاک چین اقتصادی راہداری کا اجلاس ہوا ۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اے پی سی میں جس مغربی روٹ پراتفاق ہوا اس میں ایک انچ بھی تبدیلی نہیں ہو گی، راہداری منصوبے پر جو کمپنیاں پاور پلانٹس لگائیں گی سرمایہ کاری بھی وہی کریں گی،ان کا کہنا تھا کہ 46 ارب ڈالر میں سے اکثر پیسہ پاور پلانٹس پر خرچ ہوگا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ گوادر پورٹ، توانائی پیداوار بڑھانا، تھرکول ، صنعتی پارکس راہداری منصوبے کا حصہ ہیں ۔
اجلاس کے دوران کمیٹی اراکین کا موقف تھا کہ روٹ میں تبدیلی کو کسی صورت تسلیم نہیں کی جائے گا، اراکین نے منصوبے پر پوری طرح کام شروع نہ کرنے سے متعلق بھی تحفظات کا اظہار کیا ۔ اراکین کا مطالبہ تھا کہ چینی کمپنیاں کن شرائط پر منصوبے لگائیں گی اس کی تفصیل بھی بتائی جائے۔ اس موقع پر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا منصوبہ ملکی ترقی وخوشحالی میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتاہے۔ کمیٹی کا آیندہ اجلاس 26 اکتوبر کو ہو گا۔