وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار یوسف کا کہنا ہے کہ اس سال ایک لاکھ تینتالیس ہزار تین سو اڑسٹھ حجاج کرام نے حج کی سعادت حاصل کی ۔ پاکستانی حجاج نے حکومتی انتظامات کو سراہا ہے ۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ حجاج کرام کی واپسی شیڈول کےمطابق ہو رہی ہے ۔ رواں سال حاجیوں کے لئے نئی بسوں کا انتظام کیا گیا تھا ؛ رواں سال 22 ہزار حاجی ڈائریکٹ مدینہ منورہ گئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حج آپریشن ہر لحاظ سے مثالی رہا ۔ وزارت کی جانب سے انتظامات میں کوئی کوتاہی نہیں کی گئی ۔ مرکزیہ سے باہر رہائش پذیر حجاج کرام کو 400 ریال واپس کئے جائیں گے ۔ منیٰ حادثے کی اطلاع ملتے ہیں فوراً جائے وقوعہ پر پہنچے اور مجھ سمیت تمام عملہ جائے حادثہ پر موجود رہا ۔ گذشتہ سال کی نسبت اس سال حج اخراجات 10 ہزار کم تھے ۔
سردار یوسف کا کہنا تھا کہ بھگدڑ کے دوران حجاج کے موبائل گر گئے جس سے رابطے نہ ہو سکے، 43 پاکستانی حاجی تاحال لاپتہ ہیں، سعودی حکام نے 48 پاکستانی حجاج کی شہادت کی تصدیق کی، سعودی حکومت نےسانحہ منیٰ کی تحقیقات کیلئےکمیٹی تشکیل دےدی ہے۔