پی آئی اے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا فلائٹ آپریشن عارضی بحال کرنے کا اعلان

378

پی آئی اے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے فلائٹ آپریشن عارضی بحال کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا، نجکاری اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ مقامی انتظامیہ نے کراچی اور اسلام آباد میں ایئرپورٹ کی حدود میں دفعہ 144 نافذ کر کے جلسے جلوس اور ریلیاں نکالنے پر پابندی عائد کردی ۔

پیر کے روز چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سہیل بلوچ کی صدارت میں اہم اجلاس ہوا جس میں پی آئی اے کی نجکاری کیخلاف جاری احتجاج ،پی آئی اے کی عارضی فلائٹ آپریشن،عمرہ زائرین کی مشکلات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ،اجلاس میں عمرہ زائرین کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے فلائٹ آپریشن کو عارضی طور پر بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ پی آئی اے کی نجکاری اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سہیل بلوچ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عمرہ زائرین کی مشکلات کے پیش نظر فلائٹ آپریشن کو بحال کر رہے ہیں اس حوالے سے متعلقہ ملازمین کو فلائٹ آپریشن جزوی بحال رکھنے کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے انہوں نے کہا کہ صرف عمرہ زائرین کیلئے فلائٹ آپریشن بحال کیا گیا ہے اس کے علاوہ کسی دوسرے طیارے کو اترنے یا چڑھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کراچی میں پھنسے 300 عمرہ زائرین کو جدہ پہنچانے کیلئے ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان کی مشکلات کو فوری حل کریں ۔ فلائٹ آپریشن کی بحالی کے بعد جدہ سے آنے والی پرواز PK-732 عمرہ زائرین کو لے کر گزشتہ روز تقریباً تین بجے کراچی میں لینڈ کر گئی تھی یہ سات دن کی ہڑتال کے بعد کراچی ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے والی پہلی پرواز تھی ۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے یہ فیصلہ صرف عمرہ زائرین کی مشکلات کے پیش نظر کیا ہے اس کے علاوہ کسی اور طیارے کو لینڈنگ کی اجازت نہیں دی جائے گی اس حوالے سے متعلقہ ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ عمرہ زائرین کی مشکلات دور کرنے کے لئے فلائٹ آپریشن بحال کرنے کے لئے ہر ممکن مدد فراہم کریں اس کے علاوہ احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا ۔

دوسری جانب حکومتی کوششوں سے پی آئی اے کے فلائٹ آپریشن کے بعد دفتری امور بھی جزوی طور پر بحال ہو گئے ہیں،پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف کے خلاف ملازمین کی ہڑتال 15 ویں روز میں داخل ہو چکی ہے جبکہ قومی ایئر لائن کے فلائٹ آپریش کے بعد دفتری امور بھی جزوی طور پر بحال ہو گئے ہیں۔ کراچی میں پی آئی اے کا چیرمین سیکرٹریٹ اور اسلام آباد میں دفاتر 6 روز بعد کھل گئے ہیں۔

کراچی اور اسلام آباد میں ایئرپورٹ کی حدود میں دفعہ 144 نافذ کر کے جلسے جلوس اور ریلیاں نکالنے پر پابندی عائد کردی ہے، ایئرپورٹ کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ قومی ایئر لائن کا فلائٹ آپریشن بحال ہو چکا ہے اور پی آئی اے کی 6 پروازیں آج معمول کے مطابق اڑان بھریں گی۔پی آئی اے لازمی سروس ایکٹ پر عمل درآمد کیلئے قائم خصوصی کمیٹی کی ہدایت پر 225 ہڑتالی ملازمین کو نوٹسز جاری کر دیئے گئے ہیں۔ جن ملازمین کو نوٹسز جاری کئے گئے ہیں ان میں کراچی کے 64، اسلام آباد کے 84، لاہور کے 60 اور پشاور کے 45 ملازمین شامل ہیں، تمام ملازمین کو 72 گھنٹے میں نوٹس کا جواب دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔پشاور میں پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال کے خلاف مسافروں کی جانب سے بھی احتجاج کیا جا رہے اور مظاہرین نے سڑک بلاک کر دی ہے۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ ہمارے ٹکٹس کی معیاد ختم ہوتی جا رہی ہے لیکن کوئی بات سننے کو تیار ہی نہیں ہے۔

علاوہ ازیں حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی ہڑتال ختم نہیں کر دیتی اس وقت تک کوئی مذاکرات نہیں کیے جائیں گے ۔ ذرائع کے مطابق پیر کے روز  وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں پی آئی اے کے معاملات پر اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے ہڑتال ختم کرنے تک کسی صورت مذاکرات نہیں کریگی جب کہ اجلاس میں کہا گیا کہ وزیر اعظم نے ہڑتال کرنیوالے ملازمین کو ہر طرح کی ضمانت دی تھی۔ اجلاس میں پی آئی اے ملازمین کے اغوا پر تشویش کا اظہار کیا گیا جبکہ معاملے کی تحقیقات کے لئے وفاقی وزیرداخلہ کی جانب سے متعلقہ حکام کو ہدایت کردی گئی ہے۔

اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار ،وزیر داخلہ چودھری نثار، گورنر خیبرپختونخوا، سینیٹر مشاہداللہ خان اور دیگر شریک ہوئے۔ شرکاء کو وزیر نجکاری محمد زبیر کے احتجاجی ملازمین سے رابطوں پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے اسلام آباد میں فلائٹ آپریشن کی بحالی پر اطمینان کا اظہار کیا جب کہ ملک بھر میں قومی ایئر لائن کی پروازوں کو شیڈول کے مطابق بحال کرنے کے حوالے سے تجاویز پر غور کیا گیا۔

اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فلائٹ آپریشن متاثر ہونے سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے ، فلائٹ سروس کو مکمل بحال کرکے عوامی شکایات کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف کے خلاف ملازمین کی ہڑتال 15 ویں روز میں داخل ہو چکی ہے۔ پی آئی اے ترجمان کے مطابق آج 18 پروازیں آپریٹ کی گئی ہیں۔