اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میں ناکامی پر سابق کرکٹرز نے یونس خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونس خان کو اس عمر میں اپنی تکنیک تبدیل کرنا زیب نہیں دیتا۔
تفصیلات کے مطابق لارڈز میں شاندار کارکردگی کے بعد جس انداز میں پاکستان ٹیم اولڈ ٹریفورڈ میں ہتھیار ڈال کر شکست سے دوچار ہوئی وہ سابق کرکٹرز کو ہضم ہی نہیں ہورہا، خاص طور پر انھیں یونس خان سے شکایت ہے جنھوں نے اب تک ٹیم کے سینئر ترین کھلاڑی ہونے کا حق ادا نہیں کیا۔
سابق عظیم بیٹسمین حنیف محمد نے یونس کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اس عمر اور وقت میں آپ اپنی تکنیک تبدیل نہ کریں تو ہی بہتر ہے، خاص طور پر انگلش پچز پر ایسا کرنا بالکل بھی درست نہیں، اس سے ہم آہنگ ہونے میں شدید مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
محمد یوسف نے کہا کہ اولڈ ٹریفورڈ کی بیٹنگ کے لیے انتہائی سازگارپچ پر مجھے یونس اور اسدشفیق سے بڑی سنچریوں کی توقع تھی، سمجھ نہیں آرہا کہ یونس آخر کس طرح کی بیٹنگ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، انھوں نے کہا کہ انگلینڈ کا اعتماد واپس لوٹ آیا اور اب اسے ایجبسٹن میں 2-1 کی برتری حاصل کرنے سے روکنا کافی مشکل ہوگا۔
سابق کپتان راشد لطیف نے کہاکہ ابھی دو میچز باقی اور پاکستان کی موجودہ ٹیم میں کم بیک کی قابلیت موجود ہے، البتہ یونس اور حفیظ جیسے سینئر کھلاڑیوں کی جانب سے سیٹ ہونے کے بعد وکٹ گنوا دینا کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔
سابق کپتان و کوچ وقار یونس نے کہاکہ میں یہ نہیں کہتا کہ ہمیں یہ میچ جیتنا چاہیے تھا مگر جس طرح کی شرمناک بیٹنگ رہی اس کو دیکھ کریہی کہاجا سکتا ہے کہ اس میں دم ہی نہیں ہے، انھوں نے پی سی بی کو ہنگامی بنیادوں پر ملک میں انٹرنیشنل میچز کی بحالی کے لیے اقدامات کا مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ اسی سے ہماری کرکٹ کا سنہری دور واپس آسکتا ہے۔
رمیز راجہ نے کہاکہ ہمارے کھلاڑی مختلف کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کا سلیقہ نہیں رکھتے، جس سے انھیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔