میتھین گیس کےباعث سائبرین علاقہ ٹریمپولین میں تبدیل

220

سائبریا کے ایک علاقے میں زیرزمین گیس کے بڑے بلبلے پھنس جانے کے نتیجے میں وہ جگہ کسی ٹریمپولین (اسپرنگ والے گدے) کی طرح اوپر نیچے ہونے لگی ہے۔ کاربن ڈائی آکسائیڈ سے دوگنا طاقتور میتھین گیس زمین کا درجہ حرارت بڑھانے کا باعث بنتی ہے اور عام طور پر زیرزمین منجمند حالت میں ہوتی ہے جو اس وقت کارج ہوتی ہے جب گرم موسم سطح کو متاثر کرتا ہے۔تاہم شمالی سائبریا کے بیلے آئی لینڈ میں پیش آنے والے واقعے نے سائنسدانوں کا ذہن گھما کر رکھ دیا ہے کیونکہ یہ کسی بچوں کے اچھلنے والے گدے کی طرح باؤنس کرنے لگی ہے۔

سائبرین مقامی میڈیا کے مطابق سائنسدانوں کا خیال ہے کہ آرکٹک سرکل کے گرم موسم کی وجہ سے میتھین گیس کو سطح کی جانب پر آنے کا موقع ملا جو عام طور پر اس علاقے میں ٹھوس حالت میں منجمند ہوتی ہے۔
میتھین گیس جیسا بتایا جاچکا ہے کہ زمین کے ماحول کو گرم کرنے کا باعث بنتی ہے اور اس کا جائزہ سائنسدان طویل عرصے سے لے رہے ہیں.
واضح رہے کہ اس ہر گزرتا مہینہ تاریخ کے گرم ترین مہینوں میں شمار ہورہا ہے جس کی وجہ انٹارکٹیکا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح میں ریکارڈ اضافہ ہے۔

سائبریا میں یہ رجحان زمین کی سطح پر چھوٹے دھماکوں کا باعث بھی بن رہا ہے، بیلے آئی لینڈ کے قریب تحقیق کرنے والے روسی سائنسدانوں نے اس تعلق کی تصدیق بھی کی ہے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے جو باعث فکر ہے کیونکہ پوری دنیا میں اس طرح کے مزید عجیب و غریب واقعات بھی سامنے آسکتے ہیں۔
سائبریا میں اس سے پہلے بھی ایسے عجیب واقعات سامنے آچکے ہیں جن میں بہت بڑے گڑھوں کا اچانک نمودار ہونا اور حال ہی میں ایک پراسرار زور دھماکا جس کی آواز 60 میل دور تک سنی گئی۔