سرخ گوشت کی بہتات گردوں کی بیماری کی وجہ بن سکتی ہے، تحقیق

220

نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ سرخ گوشت کی بہتات ایک بڑی آبادی میں گردوں کی ناکارگی کی وجہ بن سکتی ہے۔

نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپورکے ماہرین نے مشترکہ طور پر سنگاپور اور چینی افراد کا مطالعہ کیا جس میں 63 ہزار 257 چینی شہریوں میں کھانے کی عادات کا جائزہ لیا گیا، ان میں سے 97 فیصد افراد سور اور دیگر جانداروں کا سرخ گوشت کھاتے تھے جب کہ 3 فیصد مچھلی اور مرغی کا گوشت کھاتے تھے جسے سفید گوشت کہا جاتا ہے۔

مطالعے کے 15 سال بعد تمام رضاکاروں کا جائزہ لیا گیا ان میں سے جن افراد نے بہت زیادہ سرخ گوشت کھایا تھا ان میں سے کئی اینڈ اسٹیج رینل ڈزیز ( ای ایس آر ڈی) تک پہنچ گئے تھے، جن افراد نے بے تحاشہ سرخ گوشت کھایا تھا ان میں ای ایس آرڈی کا خطرہ 40 فیصد بڑھ گیا جب کہ دال، مرغی اور مچھلی کھانے والوں میں یہ کیفیت نہیں دیکھی گئی۔ اس کے علاوہ ایک گروہ کو سرخ گوشت کی بجائے دیگر اقسام کے پروٹین کھلائے گئے تو ان میں ای ایس آر ڈی کا خطرہ 62 فیصد تک کم ہوگیا۔

ماہرین کے مطابق بکرے اور گائے کے گوشت کی بجائے دیگر ذرائع سے پروٹین کے حصول کا طریقہ اختیار کرنے سے گردوں کےامراض سے بچا جاسکتا ہے اس لیے خوراک میں احتیاط سے گردوں کے امراض سے بچا جاسکتا ہے۔

ماہرین نے سرخ گوشت کھانے والے افراد کو دودھ، مچھلی، سبزیوں اور سفید گوشت کا استعمال بڑھانے کا مشورہ دیا ہے