مقبوضہ کشمیر ، بھارتی فورسزکی فائرنگ سے مزید دو کشمیری شہید

183

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے پر امن مظاہرین کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجے میں سو سے زائد مزید بے گناہ شہری زخمی ہو گئے ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لوگوں نے حالیہ انتفادہ کے دوران نہتے کشمیریوں کے  بڑھتے ہوئے قتل عام کے خلاف سرینگر، بڈگام، گاندر بل، لولاب، کپواڑہ، تریہگام، کرالہ پورہ، ہندواڑہ، رفیع آباد، ٹنگمرگ، بارہ مولہ، بانڈی پورہ، اسلام آباد، بیج بہاڑہ، کھڈونی، قائموہ، کولگام، پلوامہ، کاکپورہ، پامپور، اونتی پورہ، ترال ، شوپیاں اور دیگر علاقوں میں زبردست مظاہرے کیے۔

مظاہرین نے سرینگر کے علاقے سونہ وار میں قائم اقوام متحدہ کے مبصرین دفتر میں بھارتی فورسز کی طرف سے جاری انسانی حقوق کیخلاف ورزیوں کے حوالے سے ایک یادداشت پیش کرنا چاہی جونہی مظاہرین یہاں پہنچے تو بھارتی فورسز نے آنسو گیس کی شدید شیلنگ کر کے انہیں منتشر کر دیا۔ بھارتی فورسز نے سرینگر کے کئی علاقوں میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پیپر گیس کا بھی استعمال کیا جس کے باعث ان علاقوں کے لوگوں خاص طور پر معمر افراد اور چھاتی کے انفیکشن میں مبتلا افراد کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں کے لوگوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو مارا پیٹا اور گھریلو اشیا ء کی توڑ پھوڑ کی۔

یا د رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں رواں ماہ کی آٹھ تاریخ کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان مظفر وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد شروع ہوا تھا اور پر امن مظاہرین پر بھارتی فورسز کی فائرنگ ، پیلٹ اور آنسو گیس کی شیلنگ کے باعث اب تک 60 بے گناہ کشمیری شہید جبکہ پانچ ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔