بھارت بھی امریکا کے ڈومور مطالبے میں شریک

154

نئی دہلی (خبرایجنسیاں) بھارت بھی امریکا کے ڈومور کے مطالبے میں شریک ہوگیا ہے ۔ بھارتی سرکار کاکہنا ہے کہ پاکستان جیش محمد ،لشکر طیبہ اور ڈی کمپنی کی محفوظ پناہ گاہوں کو ختم کرے ،ممبئی اور پٹھانکوٹ حملے کے ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے مزید اقدامات کرنے ہوں گے،دہشت گردی کے خلاف جنگ پر دہرا معیار نہیں ہوسکتا ،اچھے اور برے دہشت گردوں میں فرق نہیں کیا جاسکتا ۔ یہ باتیں بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے نئی دہلی میں امریکی ہم منصب جان کیری کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق منگل کو بھار ت اور امریکا کے درمیان اسٹریٹجک ڈائیلاگ ہوئے جس میں بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج ، وزیر تجارت نرملا ستھاہارمین اورمریکی وزیر خارجہ جان کیری اور کامرس کے امریکی وزیر پینی پرٹزکر شریک ہوئے۔ اجلاس میں توانائی، تجارت اور کاروبار کے اہم شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔اجلاس میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوششوں سمیت دیگر امور پر بھی بات چیت کی گئی۔

اجلاس کے بعدامریکی وزیرخارجہ جان کیری نے بھارتی ہم منصب سشما سوراج کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ امریکا ، بھارت اور افغانستان کے ساتھ آئندہ ماہ نیویارک میں سہ فریقی مذاکرات شروع کرے گا، پاکستان کو تنہائی محسوس کرنے کے بجائے اس اجلاس کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ان کا کہنا تھاکہ پاکستان دہشت گردی کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے دوسرے ممالک کے اتحاد میں شامل ہو۔جان کیری نے کہاکہ امریکا ری ایکٹروں کے قیام کی شکل میں بھارت کے ساتھ سول نیوکلیئر تعاون چاہتا ہے ۔امریکی وزیرخارجہ نے کہاکہ اچھے اور برے دہشتگردوں میں فرق نہیں کیاجانا چاہیے ، اس حوالے سے بھارت او ر امریکا کی سوچ ایک جیسی ہے۔