یہ داخلہ ٹیسٹ نیشنل ٹیسٹنگ سروسز (این ٹی ایس) کے تحت لیے جائیں گے اور امیدوار تینوں ٹیسٹوں میں شرکت کر سکیں گے لیکن ہر ٹیسٹ کے لیے الگ فیس جمع کرانی ہوگی۔ اس سے قبل این ٹی ایس کے لیے ایک ہی فیس جمع کرائی جاتی تھی اور داخلہ ٹیسٹ بھی ایک ہی دن ہوا کرتا تھا۔ کراچی سمیت سندھ بھر کی طبی جامعات اور کالجوں میں داخلے کے لیے مختص 1800 نشستوں کے لیے 15 ہزار سے زائد امیدوار داخلہ ٹیسٹ دیں گے۔ اس سے قبل اب تک محکمہ صحت کی جانب سے داخلہ پالیسی کے حوالے سے 4 اجلاس منعقد کیے جا چکے تھے جن میں ایک ہی دن داخلہ ٹیسٹ لینے پر اتفاق ہوا تھا لیکن 6 اگست 2016ء کو سابق سیکرٹری صحت احمد بخش ناریجو کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اس فیصلے کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ 6 اگست کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ 12 ستمبر سے طبی جامعات و کالجوں میں داخلہ فارم کا اجرا کیا جائے گا۔