کے الیکٹرک کی بوگس بلنگ، نیپراکوئی کاروائی نہ کر سکا52شکایات پر فیصلہ التواکا شکار

135
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی کے بجلی صارفین کو کے الیکٹرک کی جانب سے جاری کردہ بوگس بلوں پر نیپرا کی جانب سے تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی، 52شکایات پر فیصلہ التوا کا شکار ہے جبکہ کراچی میں قائم کردہ ریجنل آفس میں صارفین کی شکایات پر سماعت کے لیے کسی ڈائریکٹر یا اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی تعیناتی بھی نہ ہوسکی، ریجنل آفس میںیو میہ 8سے10شکایات موصول ہورہی ہیں ۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں مقیم 52بجلی صارفین نے چند ماہ قبل نیشنل الیکٹرک پاور اینڈ ریگو لیٹری اتھارٹی کو موصول ہونے والے بوگس اور غیر قانونی بجلی کے بلوں کے خلاف تحریری شکایات جمع کرائی تھیں ، ان شکایات پر رواں سال27مئی کو کراچی کے علاقے بہادر آباد میں واقع نیپرا کے ریجنل شکایتی مرکز میں کنزیو مر افیئر ز کے ڈائریکٹر امتیاز بلوچ اور ڈپٹی ڈائریکٹر مجید میمن نے صارفین کی شکایات کی سماعت کی تھی تاہم ڈھائی مہینے سے زائد کا وقت گزرنے کے بعد بھی نیپرا کے شعبہ کنزیو مر افیئرزکی جانب سے تاحال کوئی فیصلہ جاری نہیں کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیپرا افسران بجلی کی قیمتوں کے تعین، رد وبدل، صارفین کی شکایات و دیگر معاملات کی سماعت مکمل کرنے کے بعد 15روز میں فیصلہ جاری کرنے کے پابند ہیں ۔دوسری جانب کے الیکٹرک کے شیئر ہولڈرز اور صنعتکاروں کی درخواست پر بجلی صارفین کی شکایات کی شنوائی کے لیے قائم کیا گیا ریجنل آفس تاحال سربراہ سے محرو م ہے، گزشتہ سال اس دفتر میں علی فیروز کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر تعینات کیا گیا تھا تاہم انہوں نے شہر کی امن و امان کی صورتحال کو بنیاد بنا کر اپنا تبادلہ اسلام آبا د کرالیا،ان کے بعد یہاں کسی ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی تعیناتی نہیں ہوسکی۔دفتر میں ایک کلرک اور چپراسی پر مشتمل 2رکنی عملہ تعینات ہے جو بجلی صارفین کی شکایات وصول کرکے اسلام آباد میں نیپرا ہیڈ آفس کو ارسال کردیتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیپرا کے اسلام آبا د آفس سے کوئی افسر کراچی میں اپنی خدمات انجام دینے پر رضا مند نہیں ہے ۔کے الیکٹرک کنزیومر فورم کے چیئر مین چودھری مظہر علی کا کہنا ہے کہ صارفین کا حق ہے کہ انہیں ان کی میٹر ریڈنگ کے مطابق بل بھیجا جائے لیکن نیپرا افسران بوگس بلنگ کو روکنے میں سنجید ہ نہیں ہیں۔ انہوں نے نیپرا سے مطالبہ کیا کہ زیر التوا تما م کیسز کا فیصلہ فوری طور پر جاری کیا جائے ۔