کراچی(اسٹاف رپورٹر) ڈی آئی جی کی جانب سے کراچی ائرپورٹ کو اسپیشل سیکورٹی برانچ کے حوالے کرنے کے بعد ائرپورٹ پر پولیس افسران میں اختلافات بڑھ گئے‘ افسران کی عدم توجہی کے باعث کراچی ائرپورٹ پر تعینات اسپیشل برانچ کے اہلکار بیرون ملک سے شراب اور دیگر غیر قانونی اشیا لانے والے افراد کو پروٹوکول دینے لگے‘ شراب والے سوٹ کیس بغیر کھلے باہر آنے لگے‘ کراچی ائرپورٹ کو اسپیشل سیکورٹی برانچ کے تحت کرنے کے بعد ڈی آئی جی اسپیشل سیکورٹی اور ایس ایس پی ٹیکنکل کے درمیان اختلافات سامنے آگئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی آئی جی احمد یار چوہان اور ایس ایس پی ٹیکنیکل ڈاکٹر زین شیخ میں اختلافات کا موجب اسپیشل برانچ میں موجود کالی بھیڑیں بن رہی ہیں‘ ڈی آئی جی کے پی اے نسیم حیات، رزاق اور عامر نامی اہلکار جو کہ ائر پورٹ پرایک بار پھر قابض ہو کر پروٹوکول سروس اور منشیات کلیئرنس کے ذریعے رقم بٹورنے کا کام کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ چند سال سے ائر پورٹ ایس ایس پی ٹیکنیکل کے ماتحت تھا اور ایس ایس پی ٹیکنکل نے ائر پورٹ پر موجود قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن کیا اور شراب کی بڑی کھیپ کلیئر کروانے والے اہلکار راجا حمیداور پرائیوٹ کمپنیز اور پرائیوٹ افراد کے پروٹوکول کو معطل کرکے انکوائری کا حکم دیا۔ ذرائع کے مطابق چند روز قبل عمران کھتری نامی کاروباری شخصیت کی لندن سے کراچی آمد ہوئی جس کے لیے اسپیشل برانچ کے اہلکاروں کو اس کے پروٹوکول کی ہدایا ت جاری کی گئیں جب انچارج ائرپورٹ واچ کو معلوم ہوا کہ عمران کھتری شراب کی بوتلوں کے ساتھ کلیئرنس چاہ رہا ہے جس پر انچارج ائرپورٹ کامران بلوچ نے اے ایس آئی انور کو منع کیا کہ عمران کھتری کو پروٹوکول نہیں دیاجائے‘ اس لیے اسپیشل برانچ اسٹاف نے اسے ریسیو نہیں کیا اور بہانہ بنایا کہ عمران کھتری نظر نہیں آیا جس پر عمران کھتری نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور مغلظات بھی بکیں‘ عمران کھتری کی جانب سے ناروا سلوک پر اے ایس آئی انور نے روزنامچے میں حقائق تحریر کردیے‘ تمام تر واقعہ ڈی آئی جی کے علم بھی لایا گیا تاہم عمران کھتری کے اثر ورسوخ کے باعث معاملے کو دبادیا گیا۔ بعدازاں اے ایس آئی انور کا ٹرانسفر سکھر کردیا گیا ہے ‘دوسری جانب شراب کلیئر کروانے والے کانسٹیبل عامر اور مختلف پرائیوٹ کمپنیز کے افسران اور ان کے مہمانوں کو رقم کے عوض پروٹو کول دینے کا کام کرنے والے سب انسپکٹر گلزارنے ائر پورٹ واچ پراپنا قبضہ مضبوط کر لیا ہے جبکہ اس دوران راجا حمید جو شراب کلیئر کرانے کے الزام میں معطل تھا اس کی ایک بار پھر تعیناتی ائر پورٹ پر کی گئی جس پر ایس ایس پی زین شیخ نے راجا حمید کو جوائننگ دینے سے انکار کردیا جس کے بعد ڈی آئی جی اور ایس ایس پی میں سرد جنگ کا آغاز ہو گیا اور اختلافات بڑھتے ہی چلے گئے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ایڈیشنل آئی جی ثناء اللہ عباسی کے علم میں بھی تمام معاملات آئے تو انہوں نے راجا حمید کی تعیناتی کے احکامات منسوخ کردیے ہیں اس صورتحال میں ائر پورٹ پر تعینات اسپیشل اہلکاروں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے اور ائر پورٹ پر تعینات افسران و اہلکاروں نے اپنے تبادلے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔