سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی کا 131واں یوم تاسیس آج منایا جائے گا

151

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سند ھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے تحت آج یکم ستمبر کو سندھ مدرستہ الا سلام یونیورسٹی کا 131 واں یوم تاسیس شاندار انداز سے منایا جائے گا۔ اس موقع پر3 بڑی تقریبات منعقد کی جائیں گی۔ تقریبات کا آغاز صبح ساڑھے 8 بجے ہوگا۔ سب سے پہلے ایس ایم آئی یو ماڈل اسکول کی جانب سے سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے سر شاہنواز بھٹو آڈیٹوریم میں تقریب کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں طلبہ وطالبات تقاریر کے ساتھ ٹیبلوز، ملی نغمے اور خاکے پیش کریں گے ۔ دوسری تقریب سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے طالب علموں کی جانب سے صبح 11 بجے سر شاہنواز بھٹو آڈیٹوریم میں ہی منعقد ہوگی، جس میں یونیورسٹی کے طلبہ وطالبات تقاریر، کلچرل شوز، گیت اور خاکے پیش کریں گے۔ سندھ مدرستہ الا سلام یونیورسٹی کے 131 ویں یوم تاسیس کی مرکزی تقریب شام 7بجے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوگی، جس میں ممتاز ماہرین تعلیم، سرکاری عہدیداران اور معزز
شخصیات شرکت کریں گی۔ اس موقع پر سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ کلیدی خطاب کریں گے، جبکہ دیگرمہمانان گرامی بھی اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔ اس موقع پر سندھ مدرستہ الاسلام کی131سالہ تعلیمی خدمات پر تیار کردہ ڈاکیومینٹری بھی دکھائی جائے گی۔ واضح رہے کہ سندھ مدرستہ الاسلام یکم ستمبر 1885ء میں خان بہادر حسن علی آفندی او ر ان کے ساتھیوں نے قائم کیا تھا۔ جس کا بنیادی مقصد سندھ کے مسلمان بچوں کو جدید اور سندھی، اردو اور گجراتی زبان کے ساتھ انگریز ی زبان میں جدید تعلیم دینا تھی، کیونکہ انگریزوں کے دور میں جدید تعلیم سے محرومی کی وجہ سے مسلمانوں کو حکومتی امور کے ساتھ دیگر شعبہ جات زندگی میں اپنا جائز حق اور مقام نہیں دیا جاتا تھا۔ سندھ مدرستہ الاسلام کے بانیان نے اس عظیم ادارے کے قیام کیلیے بنیادی رہنمائی علی گڑھ تحریک سے حاصل کی تھی۔ کیونکہ اس وقت جدید تعلیم کے حوالے سے برصغیر ہند وپاک کے تمام مسلمانوں کی حالت تقریباً ایک جیسی تھی۔ بعد ازاں سندھ مدرستہ الاسلام نے تحریک پاکستان کی مرکزی قیادت پید ا کی، جن بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح، سر عبداللہ ہارون، سر شاہنواز بھٹو ، سر غلام حسین ہدایت اللہ، محمد ایوب کھوڑو اور دیگر شامل ہیں۔ سندھ مدرستہ الاسلام کانیا جنم 1994ء میں تب ہوا جب ڈاکٹر محمد علی شیخ نے اس ادارے کی باگ ڈور سنبھالی ۔ اس کے بعد سند ھ مدرسہ نے نہ صرف اپنا سابق عروج بحال کیا ، بلکہ ڈاکٹر محمد علی شیخ نے اسے 2012ء میں یونیورسٹی کا درجہ بھی دلایا۔ یہ درسگاہ ملک کی اہم درسگاہوں میں سے ایک سمجھی جاتی ہے، جہاں پر اپنی نئی نسل کو جدید اور معیاری تعلیم دی جاتی ہے۔