کراچی،اسلام آباد(اسٹاف پورٹر،آن لائن)سانحہ 12مئی،پاکستان مخالف مجرمانہ سازش اور ملکی سالمیت کیخلاف کام کرنے کے الزام میں گرفتار متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما وسیم اخترسے تفتیش کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی‘سربراہی کراچی پولیس کا سینئر سپرنٹنڈنٹ کریگادیگرممبران میں محکمہ انسداد دہشت گردی افسران سمیت ملکی سلامتی سے متعلق ادارے ملٹری انٹیلی جنس، انٹرسروسزانٹیلی جنس ،انٹیلی جنس بیورواور سندھ رینجرز کے افسران شامل ہوں گے۔ سندھ حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔واضح رہے کہ مئیرکراچی وسیم اختر سے ملیر اور سچل تھانوں کی حدود میں درج مقدمات کی تفتیش کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل
دی گئی ہے۔ دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے میئر کراچی وسیم اختر کو غیر معینہ مدت کے لیے پیرول پر رہا کرنے کا مطالبہ کردیاہے۔ان کا کہناتھا کہ وسیم اختر ماضی میں بھی ان ہی مقدمات میں ضمانت پر رہے ہیں لہٰذا انہیں پیرول پر رہا کرنے کا راستہ آسان ہے جس میں ایک اسکواڈ انکے ساتھ رہے جو انہیں سیکورٹی بھی فراہم کرے۔فاروق ستار کامزید کہناتھا کہ وسیم اختر کو گھر میں پیرول پررہائی دی جائے تاکہ وہ وہاں دفتر بناکر شہر کے انتظامی امور کو چلا سکیں۔ان خیالات کا اظہار سربراہ ایم کیوایم پاکستان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ فاروق ستارکا مزید کہناتھا کہ سانحہ 12 مئی کو سیاست کی بھینٹ چڑھادیا گیا ہے جبکہ وسیم اختر کی اچانک گرفتاری سے یہ واضح ہوگیا کہ 12 مئی کو سیاسی عزائم کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے‘ اگران پر واقعی کوئی الزام تھا تو یہ کارروائی پہلے عمل میں لائی جانی چاہیے تھی۔فاروق ستار کاکہناتھا کہ وسیم اختر کی غیر موجودگی میں ڈپٹی میئر ارشد وہرہ ذمے داریاں سنبھالیں گے‘شہر کی ترقی کے لیے اگر وسائل نہ ملے تو عوام سے چندہ بھی مانگیں گے۔یاد رہے کہ2 روزقبل کراچی کے نومنتخب میئر وسیم اختر اور ڈپٹی میئر ارشد وہرہ نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا۔وسیم اختر نے تقریب حلف برداری میں الیکشن میں حصہ لینے والی تمام سیاسی جماعتوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیاتھا کہ وہ سب کے ساتھ مل کر شہرکراچی کے مسائل کو حل کریں گے۔واضح رہے کہ وسیم اختر ڈاکٹر عاصم حسین کیس میں دہشت گردوں کی معاونت کے الزام میں ان دنوں جیل میں ہیں۔