گزشتہ برس نئی دہلی میں یومیہ 6 خواتین زیادتی کا شکار ہوئیں

193

13160ئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی حکام کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق 2015ء کے دوران ملک بھر میں جنسی زیادتی کے 34 ہزار 600 واقعات جب کہ جنسی حملوں کے ایک لاکھ 30 ہزار کیس درج کیے گئے۔ زیادہ تر متاثرہ خواتین حملہ آوروں کو جانتی ہیں۔ بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے اعدادوشمار کے مطابق 2015ء کے دوران جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خواتین کی تعداد 34 ہزار 600 بنتی ہے، لیکن امکان ہے کہ حقیقت میں ایسے کیسوں کی تعداد کہیں زیادہ ہو گی۔ یہ صرف وہ کیس ہیں جو منظر عام پر آ سکے ہیں، یعنی تھانوں میں رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔ اسی طرح ملک بھر میں مختلفقسم کے دیگر جنسی حملوں کا شکار بننے والی خواتین کی تعداد ایک لاکھ 30 ہزار کے بتائی گئی ہے۔ ان خواتین میں6 برس سے لے کر 60 برس سے زائد عمر کی خواتین بھی شامل ہیں۔ این سی آر بی نے باقاعدہ طور پر یہ رپورٹ بدھ کے روس جاری کی ہے۔ بھارتی حکومت ایک طویل عرصے سے خواتین کو جنسی تشدد یا زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف کوشش میں ہے۔ بھارت میں البتہ اس حوالے سے حکومت زیادہ فعال 2012ء میں اس وقت ہوئی تھی جب دارالحکومت نئی دہلی میں ایک لڑکی کو چلتی بس میں ہی اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق 2014ء کے مقابلے میں 2015ء میں جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خواتین کی تعداد میں 950 کا اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی اخبار انڈین ایکسپرس نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ برس جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی زیادہ تر خواتین اپنے حملہ آوروں کو بخوبی جانتی ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی خواتین کے لیے سب سے زیادہ غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے، جہاں گزشتہ برس خواتین کے خلاف جنسی حملوں کے 9 ہزار 100 کیس ریکارڈ کیے گئے۔ ان میں 2200 ایسی خواتین بھی شامل ہیں، جنہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ یوں گزشتہ برس نئی دہلی میں اوسطاً ہر دن 6 خواتین کو رَیپ کیا گیا۔
نئی دہلی/ زیادتی