امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نےایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کے خلاف برطانیہ کو ریفرنس بھجوانے کے اقدام

135

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کے خلاف برطانیہ کو ریفرنس بھجوانے کے اقدام کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہاکہ ریفرنس بھیجنا کافی نہیں بلکہ اس حوالے سے حکومت کوابھی مزید عملی اقدامات کرنے چاہییں۔ صرف ریفرنس برطانوی حکومت کو بھیجنے سے یہ معاملہ حل نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ اس سے قبل بھی وزارت داخلہ نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل اور منی لانڈرنگ کے مقدمات کے متعلق ایک خط ماضی میں حکومت برطانیہ کو بھیجا تھا مگر اُس کا برطانوی حکام نے مثبت جواب نہیں دیا تھا۔اب حال ہی میں22اگست کی پاکستان کے خلاف تقریر میں بھی متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین نے ایک بار پھربرطانوی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی اور پاکستان میں بدامنی پھیلائی۔ انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کئی مرتبہ ریاست پاکستان اور حساس اداروں کے خلاف برطانیہ میں بیٹھ کر تقریر یں کرچکے ہیں مگر حکومت برطانیہ نے کبھی اس کا نوٹس نہیں لیا اور نہ ہی الطاف حسین کے خلاف کوئی قانونی کارروائی کی گئی۔اب بھی اگر حکومت نے رسمی طور پر الطاف حسین کے خلاف برطانیہ کو ریفرنس بھجوایا ہے اور اُس کی پیروی نہیں کرنی تو اس کا بھی حسب سابق کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔حکومت پاکستان کو برطانیہ کے ساتھ اس اہم مسئلے پر شدیداحتجاج کرنا چاہیے اور برطانوی حکومت پر واضح کرنا چاہیے کہ وہ اپنے شہری کو پاکستان میں عوام کو تشددپر اکسانے اور بدامنی پھیلانے پر گرفتار کرکے قانونی تقاضوں کو پوراکرے۔ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس،منی لانڈرنگ اور دیگر مقدمات میں الطاف حسین حکومت پاکستان کو مطلوب ہیں، انہیں برطانیہ سے گرفتار کرکے پاکستان لاکر عدالت میں ان پر مقدمات چلائے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان دشمن عناصر کو نشان عبرت بنادینا چاہیے تاکہ آئندہ کسی کو بھی ایسی جرأت نہ ہو کہ وہ ریاست اور اُس کے اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کرسکے۔