ایس آر او 1125(1)/2011 کا از سر نو جائزہ لیا

137

لاہور(اے پی پی )لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ محمد ارشداور نائب صدر ناصر سعید نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے مطالبہ کیاہے کہ وہ ایس آر او 1125(1)/2011 کا از سر نو جائزہ لیا جانا چاہیے کیونکہ اس کی وجہ سے مینوفیکچررز اور ایکسپورٹرز نے پیکیجنگ میٹیریل رجسٹرڈ سپلائرز کے بجائے غیر رجسٹرڈ سپلائرز یا دیگر ممالک سے خریدنا شروع کردیا ہے جس سے رجسٹرڈ سپلائر متاثر ہورہے ہیں۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں نے کہا کہ مینوفیکچررز اور ایکسپورٹرز نے پیکنگ میٹریل غیررجسٹرڈ سپلائرز سے خریدنا اور درآمد کرنا شروع کردیا ہے، غیررجسٹرڈ سپلائر سے پیکنگ میٹریل خریدنے کی صورت میں انہیں صرف ایک فیصد ٹیکس ودہولڈ کرنا پڑے گا جبکہ درآمد پر ڈی ٹی آر ای حاصل کرکے مینوفیکچررز اور ایکسپورٹرز حکومت کو کوئی کسٹم ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس ادا کیے بغیر پیکنگ میٹیریل درآمد کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال تشویشناک ہے کیونکہ رجسٹرڈ سپلائرز بہت متاثر ہوں گے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ کوئی بھی پالیسی وضع کرتے ہوئے یہ بات بطور خاص مدنظر رکھنا ضروری ہے کہ اس سے ایماندار ٹیکس دہندگان اور معیشت سمیت کوئی بھی متاثر نہ ہو تاکہ نہ صرف کاروبارچلتے رہیں بلکہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا بھی ممکن ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ مینوفیکچررز اور ایکسپورٹرز کی جانب سے غیررجسٹرڈ سپلائرز سے پیکنگ میٹریل خریدنا یا پھر درآمد کرنا مقامی چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو متاثر کرے گا۔