قاہرہ (رپورٹ: منیب حسین) مصر میں غاصب فوجی حکومت کی جانب سے اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف عدالتی کارروائی کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ جولائی 2013ء میں ملک کے پہلے منتخب صدر ڈاکٹر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد سے فوجی صدر جنرل عبدالفتاح سیسی کی حکومت ملک بھر میں ناصرف ہزاروں اسلام پسندوں کو گرفتار کرچکی ہے، بلکہ اصلاحات کے لیے میدان میں آنے والے دیگر طبقات کے ہزاروں افراد بھی مصر کی جیلوں میں پابند سلاسل یا لاپتا ہیں۔ گرفتار سیاسی قیدیوں کو مختلف من گھڑت الزامات میں سزائیں سنانے کا سلسلہ بھی بغیر کسی دباؤ کے جاری ہے، جس کی تازہ مثال مصر کی ایک فوجی عدالت کی جانب سے 104سیاسی مخالفین کو 25سال قید کی سزا سنائے جانے کا فیصلہ ہے۔ ترک خبررساں ادارے اناطولیہ کے مطابق مصر کے جنوبی شہر اسیوط کی ایک فوجی عدالت (نے 104افراد کو 25سال قید کی سزا سنائی ہے۔ ان مجرمان پر 14اگست 2013ء کو رابعہ عدویہ اور نہضہ نامی میدانوں میں جاری دھرنوں کو بزور طاقت ختم کرنے کے بعد پُرتشدد کارروائیاں کرنے کا الزام تھا۔
مصر/ سزائیں