وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے پراپرٹی ویلیو ایشن ٹیبلز

120

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری( کے سی سی آئی) کے صدر یونس محمد بشیر نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے پراپرٹی ویلیو ایشن ٹیبلز فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے پرانے نظام کو جاری رکھنے کی درخواست کی ہے۔ وفاقی وزیرخزانہ کو ارسال کیے گئے ایک خط میں انہوں نے کہاکہ صوبائی اور وفاقی حکومتیں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے ذریعے ہی کلیکٹرز ویلیو میں اضافے سے متعلق فیصلہ کرنا چاہیے جسے جائیداد کے محل وقوع کے مطابق 3سے5گنا تک بڑھایا جاسکتا ہے۔ یہ ریٹس صوبائی اور وفاقی حکومتوں دونوں کی جانب سے رجسٹریشن ، صوبائی ٹیکسز اور کیپیٹل گین ٹیکس کے لئے قابل قبول ہونے چاہیے۔کے سی سی آئی کے صدر نے وفاقی وزیرخزانہ کی توجہ ایف بی آر کی جانب سے جائیداد کی غیر حقیقی ویلیو ایشن ٹیبلز کے اجراء کی وجہ سے تعمیراتی و رئیل اسٹیٹ شعبے کو پیش آنے والی مشکلات کی طرف مبذول کرواتے ہوئے کہاکہ ان ٹیبلز کو اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر حتمی شکل دی گئی جس کے نتیجے میں پورے شعبے کا ماحول بری طرح متاثر ہوا جو ملک کے بعض اہم اقتصادی اشاروں پربہت زیادہ اثر انداز ہو گا۔ انہوں نے مزید کہاکہ صوبے اور وفاق ٹیکسیشن مقاصد کے حصول کے لیے ایک ہی جائیداد کی مختلف قیمتوں کی تشخیص ناقابل عمل ہے جو اکاؤنٹنگ کے طریقہ کار میں مزید مشکلات پیدا کرنے کاباعث ہو گی اور اس صورتحال کا فائدہ کرپٹ عناصر کو ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ تعمیراتی اور رئیل اسٹیٹ شعبے میں غیر یقینی صورتحال غالب ہے اور چند ماہ کے دوران اس شعبے کی کارکردگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔یہ بات بھی مشاہدے میں آئی ہے کہ اس عرصے میں تعمیراتی اور رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں لین دین نہ ہونے کے برابر ہے اور یہ شعبہ انتہائی دباؤ کا شکار رہاہے۔انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آنے والے دنوں میں اہم ملک کے اہم اقتصادی اشاریے بری طرح متاثر ہوں گے جبکہ اس سے جڑی ملک بھر کی درجنوں ملحقہ صنعتیں مشکلات کاشکار ہوسکتی ہیں۔یونس بشیر نے کہاکہ یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ جائیداد کی ویلیو ایشن ٹیبلز پرعمل درآمد چند رئیل اسٹیٹ ایجنٹس اور ایف پی سی سی آئی کی ایک کمیٹی سے مشاورت کے بعد کیا گیا جبکہ کسی حقیقی نمائندے بشمول صنعتی اسٹیٹس اور بڑے چیمبرز کو آن بورڈ نہیں لیا گیا۔ نتیجتاً کے سی سی آئی سے مشاورت کے بعد ایف پی سی سی آئی نے بھی اب جائیداد کی ویلیو ایشن ٹیبلز کو مسترد کرتے ہوئے ناقابل عمل قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جائیداد کی ویلیو ایشن ٹیبلز کو واپس لینے کے سوا موجودہ صورتحال سے نمٹنے کا کوئی دوسرا حل نہیں۔کے سی سی آئی کے صدر نے امید ظاہر کی کہ وفاقی وزیرخزانہ تاجروصنعتکار برادری کی توقعات کے مطابق مذکورہ مسئلے کے حل کے لیے فوری ہدایات جاری کریں گے جس سے رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں مقامی وغیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال کرنے میں مدد ملے گی جو اس سے قبل غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کررہاتھا نیز جائیداد کی ویلیو ایشن ٹیبلز پر عمل درآمد سے پہلے خطیر غیر ملکی سرمایہ کاری بھی اس شعبے میں ہو رہی تھی۔